پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ میں نام سامنے آنے کے بعد محمد نواز کمیٹی کے سامنے پیش

 پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ میں نام سامنے آنے کے بعد محمد نواز کمیٹی کے سامنے پیش

لاہور: پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کے بادل چھٹنے کی بجائے گہرے ہونے لگے ایک اور قومی کھلاڑی کا نام سامنے آگیا۔  آل راؤنڈر محمد نواز کو بھی تحقیقات میں شامل کر لیا گیا ہے۔دوسری جانب خالد لطیف کے وکیل نے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ کرنل اعظم پر ایک اور الزام عائد کر دیا ۔
آل راؤنڈر محمد نواز پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کے روبرو پیش ہوئے تو انہیں اے سی یو کے تند و تیز سوالات کی بوجھاڑ کے بعد روانہ کیا گیا۔  ترجمان پی سی بی کا کہنا ہے کہ محمد نواز کی معطلی کے حوالے سے ابھی فیصلہ نہیں ہوا۔
دوسری جانب اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے اہم کردار کرکٹر خالد لطیف کے وکیل بدر عالم نے اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ کرنل اعظم پرالزام عائد کیا ہے کہ کرنل اعظم نے خالد لطیف کو آفر کی کہ اگر الزامات تسلیم کر لیں تو کلئیر کروا دیں گے۔ ایک ویڈیو میں ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی کی جانب سے 16 فروری کی میٹنگ میں کرنل اعظم کی جانب سے آفر کی گئی،، ویڈیو ریکارڈنگ کو پی سی بی نے چھپایا ہوا ہے ۔

قومی کھلاڑی محمد نواز پر الزام ہے کہ انہوں نے بورڈ کے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کی اور اسپاٹ فکسرز کی جانب ان تک رسائی حاصل کرنے کے باوجود بورڈ کو اس بارے میں مطلع نہیں کیا۔نوٹس آف ڈیمانڈ جاری ہونے کے بعد محمد نواز پی سی بی کے سیکیورٹی اور ویجیلنس ڈپارٹمنٹ کے سامنے انٹرویو کیلئے پیش ہوں گے جس کے بعد ان کے خلاف مزید کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔
 معاملے کی مزید تفتیش کے بعد محمد عرفان، شاہ زیب حسن اور ناصر جمشید کے نام بھی سامنے آئے جس کے بعد تینوں کھلاڑیوں کو معطل کردیا گیا تھا۔

مصنف کے بارے میں