ہم مافیاز اور سٹیٹس کو کیخلاف جہاد کر رہے ہیں، وزیراعظم عمران خان

 ہم مافیاز اور سٹیٹس کو کیخلاف جہاد کر رہے ہیں، وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم مافیاز اور سٹیٹس کو کیخلاف جہاد کر رہے ہیں، کرپٹ مافیا نہیں چاہتا ملک میں قانون کی حکمرانی ہو، اہم انشا اللہ انھیں قانون کے تابع لائیں گے۔

تفصیل کے مطابق عوام کیساتھ براہ راست ٹیلی فونک گفتگو کے دوران ان کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا عوام کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ہندوستان میں کورونا کی وجہ سے لوگ سڑکوں پر مر رہے ہیں، وہاں صحت کا نظام بری طرح ناکام ہو چکا ہے۔ بھارت میں ہسپتالوں کے حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، لوگ سڑکوں پر مر رہے ہیں اور ہسپتالوں میں آکسیجن دستیاب نہیں ہے۔

عمران خان نے کہا کہ میں اپنے تمام پاکستانیوں سے اپیل کروں گا کہ وہ خدارا اپنے پیاروں کی حفاظت کیلئے ایس او پیز پر عمل کریں۔ کورونا سے بچنے کا واحد حل ماسک کا استعمال ہے۔ ایس او پیز پر عمل کرکے اپنے بزرگوں اور پیاروں کو بچائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم نے ہدایات پر عمل کیا تو امید ہے کہ ہم کورونا کی تیسری لہر سے بھی کامیابی سے گزر جائیں گے۔ ماسک کے استعمال سے کورونا پھیلنے کے خدشات 50 فیصد کم ہو جاتے ہیں۔ عید کی چھٹیوں میں عوام ماسک کا استعمال ضرور کریں۔

وزیراعظم نے کہا کہ لاک ڈاؤن کا سب سے زیادہ نقصان غریبوں کو ہوتا ہے، اس سے ملک کا دیہاڑی دار طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ ملک میں معاشی پابندیاں عائد کر دی جائیں کیونکہ ہم اس کے متحمل نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کیساتھ ہی بڑا ہوا، مجھے ملک میں سب سے زیادہ شہرت ملی، اللہ پاک نے مجھے جو پیسہ دیا وہ میرے ضرورت کیلئے کافی تھا لیکن میں نے لوگوں کو انصاف دینے کیلئے اپنی جماعت بنائی جس کا نام ہی تحریک انصاف رکھا۔

ملک میں قانون کی بالادستی بارے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تاریخ میں جن قوموں نے ترقی کی وہاں قانون اور انصاف تھا۔ ملک تباہ تب ہوتے ہیں جب طاقتور پیسہ چوری کرکے باہر بھیجتے ہیں۔ قوم تب تباہ ہوتی ہے جب سزا دینے کی اخلاقی جرات ختم ہو جاتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں اس وقت مافیاز بیٹھے ہوئے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملکی ادارے کام کریں اور ملک میں آئین اور قانون کا نظام آئے۔ لیکن میں ان مافیاز کیخلاف جہاد لڑنے اقتدار میں آیا تھا۔