نیپرا رپورٹ نے حکومت کے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے سارے دعوؤں کا بھانڈا پھوڑ دیا

نیپرا رپورٹ نے حکومت کے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے سارے دعوؤں کا بھانڈا پھوڑ دیا

نیپرا رپورٹ نے حکومت کے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے سارے دعوؤں کا بھانڈا پھوڑ دیا . انکشاف کیا ہے کہ کمزوراورناقص ٹرانسمیشن سسٹم کے باعث 2018میں بھی بجلی کی آنیاں جانیاں لگی رہیں گی.2018 تک بجلی پیدا تو ہو جائے گی،مگر عوام تک پہنچ نہیں پائے گی،یعنی لوڈشیڈنگ کا جن قابو میں نہیں آسکے گا.

تحقیقاتی رپورٹ میں نیپرا نے بتایا ہے کہ پورٹ قاسم، جامشورو، اینگرو تھرکول، ونڈ پاور اور سینوہائیڈرو کول پاور منصوبے 2018 تک مکمل تو ہوجائیں گے مگر ان سے بجلی کی ترسیل ممکن نہیں ہوسکے گی. وجہ کمزوراورناقص ٹرانسمیشن سسٹم کو قرار دیا گیا.ترسیلی نظام میں نقائص سے خزانے کوایک سال میں 17ارب روپے کی پھکی لگ چکی ہے. بجلی کے مربوط نظام کیلئے ناگزیر 13گرڈسٹیشنز اور ٹرانسمیشن لائنز کے 9منصوبے تاخیر کا شکار رہیں جس سے خزانے کو 33 لاکھ ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے.موجودہ سسٹم سے ملک میں بجلی کی پیداوار،طلب اور تقسیم کا نظام جانچنے کی صلاحیت نہیں۔ نپیرا کے مطابق این ٹی ڈی سی نے تحقیقاتی رپورٹ پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔