سعودی عرب ہم پر جنگ مسلط کر رہا ہے،حزب اللہ

سعودی عرب ہم پر جنگ مسلط کر رہا ہے،حزب اللہ

ریاض :لبنان کی تنظیم حزب اللہ کے رہنما نے الزام لگایا ہے کہ سعودی عرب لبنان کے خلاف جنگ کر رہا ہے اور اس نے لبنانی وزیر اعظم سعد الحریری کو ان کی مرضی کے خلاف وہاں رکھا ہوا ہے۔یہ بیان لبنانی وزیر اعظم سعد الحریری کے سعودی عرب کے دارالحکومت میں استعفی کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔

 حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ نے زور دیا کہ حریری کا استعفیٰ لبنانی سیاست میں ’بے مثال سعودی مداخلت تھی۔حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ نے سعودی عرب پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ وہ اسرائیل کو لبنان کے خلاف اکسا رہا ہے۔

طاقتور شیعہ تحریک حزب اللہ ایران کی حمایتی ہے جس نے سعودی عرب پر لبنان اور اس خطے میں کشیدگی بڑھانے کا الزام عائد کیا ہے۔
ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر حسین شیخ الاسلام کا کہنا ہے کہ سعد حریری کا استعفیٰ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کی منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔

سعد حریری نے سنیچر کو ریاض سے ایک ٹیلی وڑن نشریات میں اعلان کیا تھا کہ وہ اپنی زندگی کو لاحق خطرات کی وجہ سے اپنے عہدے سے الگ ہو رہے ہیں۔انھوں نے اپنے خطاب میں ایران اور حزب اللہ کو بھی نشانہ بنایا۔

تاہم لبنانی صدر مائیکل آون اور دیگر سینئر سیاستدانوں نے ان سے واپس آنے کی اپیل کی ہے۔ لبنان میں، یہ خوف ہے کہ حریری کو سعودی عرب میں ایک مکان میں نظر بند رکھا گیا ہے اور ان پر کافی دباو¿ ہے۔لبنانی صدر نے حریری کے استعفی کو قبول نہیں کیا ہے۔تاہم، حریری نے ٹیلی ویڑن پر اعلان کرنے کے بعد عام طور پر کچھ بھی نہیں کہا ہے۔

سعد حریری نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ ایک نیوز کانفرنس میں اچانک مستعفی ہونے کا اعلان کر کے سب کو حیرت زدہ کر دیا تھا۔سعودی عرب کے ٹیلی ویڑن سے نشر کردہ تقریر میں سعد حریری نے ایران پر لبنان سمیت کئی ممالک میں 'خوف' اور 'تباہی' کے بیچ بونے کا الزام عائد کیا تھا۔

سعد حریری کے والد رفیق حریری سنہ 2005 میں ایک کار بم دھماکے میں ہلاک ہو گئے تھے اور اس کے بعد ملک میں شروع ہونے والے سیڈر انقلاب یا انقلاب دیار میں پرتشدد ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔