مولانا عادل قتل کیس سے متعلق انتہائی اہم انکشافات

مولانا عادل قتل کیس سے متعلق انتہائی اہم انکشافات

کراچی :مولانا عادل قتل کیس میں انتہائی اہم پیش رفت سامنے آگئی ،تفتیشی حکام  کے مطابق ملزمان مولانا عادل کا دارالعلوم کورنگی سے نکلنے کے بعد سے پیچھا کر رہے تھے، مولانا عادل خان عصر کی نماز پڑھنے دارالعلوم کورنگی پہنچے اور وہاں سے 7 بج کر 20 منٹ پر روانہ ہوئے۔حاصل کی گئی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزم موٹر سائیکل پر مولانا عادل کی گاڑی کا تعاقب کرتا رہا ،رپورٹ میں انکشاف کیاگیا کہ قتل کی اس واردات میں نیا اور ایک اسلحہ استعمال ہوا ،فائرنگ 8 فٹ کی دوری سے کی گئی ،تفتیشی حکام کے مطابق حملہ کرنے والے ملزمان کی عمریں 20 سے 25 سال کے درمیان تھیں۔

تفصیلات کے مطابق نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے شہید ہونے والے جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل خان کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں،تفتیشی حکام کے مطابق مولانا عادل خان عصر کی نماز پڑھنے دارالعلوم کورنگی پہنچے اور وہاں سے 7 بج کر 20 منٹ پر روانہ ہوئے۔حاصل کی گئی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزم موٹر سائیکل پر مولانا عادل کی گاڑی کا تعاقب کرتا ہے۔مولانا عادل کی گاڑی7 بج کر 36 منٹ پر شاہ فیصل کالونی پہنچ کر رک گئی، اسی دوران دونوں دہشت گرد 7 بج کر 38 منٹ پر نظر آئے، دہشت گردوں نے 7 بجکر 40 منٹ پر مولانا عادل کی گاڑی پر فائرنگ کی،تفتیشی حکام کے مطابق دہشت گردوں نے ساتھی کے ساتھ فرار ہونے کے لیے 2 منٹ تک انتظار بھی کیا۔فائرنگ کرنے والے 2 ملزمان وہاں کیسے پہنچے اس حوالے سے تفتیش جاری ہے، تاہم دونوں ملزمان پیچھا کرنے والے ملزم کی موٹر سائیکل پر بیٹھ کر باآسانی فرار ہوگئے۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی نے واقعے پر اعلی افسران کا اجلاس طلب کر لیا جس میں ڈسٹرکٹ پولیس، سی ٹی ڈی اور انٹیلیجنس افسر شرکت کریں گے،اجلاس میں واقعے کا مقدمہ سی ٹی ڈی یا تھانے میں درج کرنے پر غور کیا جائے گا،پولیس کے مطابق مقدمے کی حتمی کارروائی اہل خانہ کے رابطہ پر شروع ہوگی، موقع سے ملنے والے 5 خول بھی سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیئے گئے ہیں۔