حکومت ڈیڑھ سال کی مدت پورا کریگی یا نہیں؟شہبا زشریف نے خود ہی بتا دیا 

حکومت ڈیڑھ سال کی مدت پورا کریگی یا نہیں؟شہبا زشریف نے خود ہی بتا دیا 

اسلام آباد:نومنتخب وزیراعظم پاکستان  میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ضروری انتخابی اصلاحات کے بعد جلد عام انتخابات کرانے کے حق میں ہوں، سیاسی انتقام ہماری پالیسی نہیں لیکن جہاں ضرورت ہوئی قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔فوج اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف مہم ناقابل برداشت ہے، سفارتی تعلقات میں عمران خان نے دوست ممالک کو ناراض کیا، ادھر ادھر کی باتیں کرنے والے  دیکھ لیں اللہ نے اچکن  پہنا ہی دی۔وفاقی کابینہ ایک دو روز میں تشکیل پا جائے گی، پیپلز پارٹی کو کابینہ میں آناچاہیے،نوازشریف اسحاق ڈار  پاکستانی ہیں اور پاسپورٹ ان کا حق ہے۔

  اپنی وزارت اعظمی کے پہلے دن صحافیوں کے اعزاز میں منعقدہ افطار ڈنر کے موقع پر  گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا  کہنا تھا کہ اتحادی حکومت ڈیڑھ سال پورا کریگی یا نہیں اس کا فیصلہ اتحادی ہی کرینگے، لیکن مسلم لیگ ن یہ سمجھتی ہے کہ ضروری انتخابی اصلاحات کے بعد جلد عام انتخابات کی طرف جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا   سابق حکومت نے ملک کے وسائل کا ناجائز استعمال کیا ،سب کچھ ریکارڈ میں موجود ہے،ایسے عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی ،انکا کہنا تھا کہ  تحریک انصاف کو استعفوں سے روکنے کیلئے رابطہ نہیں کرینگے، استعفوں کی صورت میں ضمنی انتخاب کا قانون موجود ہے،عمران خان نے دوست ممالک کو ناراض کیا،جو ممالک دوست بننا چاہتے تھے ان سے بھی تعلقات خراب ہو گئے،نوازشریف پاکستانی ہیں اور پاسپورٹ ان کا حق ہے، ان  کو پاسپورٹ جاری ہورہا ہے ،مسلم لیگ ن کے وزرا کا فیصلہ نوازشریف کریں گے، گورنر سٹیٹ بینک کے حوالے سے بھی مشورہ کریں گے ۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا انتقام ہماری پالیسی نہیں،کشمیر،افغانستان پر بریفنگ پارلیمان میں ہوئی تو لیٹر گیٹ پر کیوں نہیں ہو سکتی،تارکین وطن ہمارے سفیر ہیں، ان کو ووٹنگ کا پورا حق ہے، تحریک انصاف کی حکومت پہلے کی طرح اس معاملے پر بھی جھرلو چلانا چاہتی تھی ایسا نہیں ہوسکتا ،تحریک انصاف والے خزانہ خالی کر گئے ہیں،سب سے بڑا چیلنج تباہ حال معیشت اور مہنگائی پر قابو پانا ہے،مہنگائی کم کرنے کیلئے شارٹ اور میڈیم ٹرم پلان بنا رہے ہیں،2 چھٹیاں خوشحال قومیں کرتی ہیں، اتوار کو بھی کام کرنا پڑے گا، سیاسی سرگرمیوں کی سب کو اجازت ہے،انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے،  وزیراعظم ہاؤس کو پاکستان ہاؤس میں تبدیل کرینگے ،وزیراعظم ہاؤس میں پورے پاکستان سے بیوروکریسی لائیں گے۔

انہوں نے کہا بیوروکریسی پر واضح کر دیا ہے کہ میرٹ سے ہٹ کر کوئی کام کہوں تو منع کر دیں وزیراعظم شہباز شریف  نے کہا کہ نیب کو کسی کے خلاف انتقامی کارروائی کے لیے استعمال نہیں کرینگے، کسی کو پکڑنا ہماری پالیسی نہیں اگر کسی نے غلط کام کیا ہے تو قانون اپنا راستہ لے گا،سابق حکومت نے ملک کے وسائل کا ناجائز استعمال کیا ،قانون اور ادارے اپنا راستہ خود لیں گے،ہم کسی کے خلاف انتقامی کاروائی نہیں کریں گے ،مجھے کسی کو کچھ بتانے کی ضرورت نہیں،سب کچھ ریکارڈ میں موجود ہے،ایسے عناصر کے خلاف قانون سخت کارروائی کرے گا۔

انہوں  نے کہا کہ فوج اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف مہم ناقابل برداشت ہے،سپریم کورٹ کے فیصلے پر اس کی روح کے مطابق عمل ہوگا۔پیپلزپارٹی کی جانب سے ممکنا طور پر کوئی وزارت نہ لینے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ  پیپلز پارٹی کو کابینہ میں آناچاہیے،وفاقی کابینہ کو ایک دو روز میں فائنل کرلیں گے ۔۔انہوں نے کہا کہ خطہ میں پائیدار امن کے قیام کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے،۔بھارت سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں لیکن مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر پائیدار تعلقات اور امن ممکن نہیں ،بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو مشورہ ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کرکے پائدار امن کی طرف بڑھیں ۔

 وزیراعظم نے کہا کہ پشاور موڑ سے اسلام آباد ایئرپورٹ میٹرو کو شروع کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ پر من و عن عمل کریں گے،سپریم کورٹ کے فیصلے میں آرٹیکل سکس کے اطلاق کا نہیں کہا گیا ۔ شہباز شریف نے کہا کہ آٹھ بجے دفتر اس لیے چلا گیا کہ میں عادت سے مجبور ہوں ۔ مبینہ دھمکی آمیز خط قومی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں  زیربحث لانے کا فیصلہ برقرار ہے ،اتحادی حکومت ہے سب کو شامل کرنا پڑے گا،،ہم کسی کو کچھ نہیں کہیں گے،ادارے اپنا کام کریں گے،اداروں کے خلاف مہم چلانے والے قانون کی گرفت میں  آئیں گے،شہباز شریف  نے  وزیراعظم ہاؤس کو پاکستان ہاؤس میں تبدیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں پورے پاکستان سے بیوروکریسی لائیں گے،۔ایک صحافی نے سوال کیا کہ اچکن کا طعنہ دینے والوں کو کیا پیغام ہے،جسکا جواب دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ دیکھ لیں اللہ نے پہنا ہی دی اچکن۔