وزیر اعلی پنجاب نے نیب میں پیشی کے فوری بعد اجلاس بلا لیا

وزیر اعلی پنجاب نے نیب میں پیشی کے فوری بعد اجلاس بلا لیا
کیپشن: نیب حکام نے 12 صفحات پر مشتمل نیا سوالنامہ بھی عثمان بزدار کو دیدیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

لاہور: وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار سے نیب آفس پیشی پر شراب لائسنس اجرا کے حوالے سے پونے دو گھنٹے تک سوالات کئے گئے، اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کر لی گئیں۔ پیشی کے بعد وزیراعلی نے مشاورتی اجلاس بلا لیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب بغیر پروٹوکول نیب دفتر پہنچے۔ نیب کی جانب سے شراب لائسنس اجرا کے حوالے سے عثمان بزدار سے سوالات پوچھے گئے۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ نے وزرا، مشیروں اور پارٹی رہنماؤں کو بھی نیب آفس نہ آنے کی ہدایت کر رکھی تھی۔

 نیب حکام نے 12 صفحات پر مشتمل نیا سوالنامہ بھی عثمان بزدار کو دیدیا ہے، وزیراعلی سے ان کی فیملی کے اثاثوں کی تفصیلات بھی مانگ لی گئی ہیں۔ پیشی کے بعد وزیراعلی پنجاب نے فوری طور پر مشاورتی اجلاس طلب کر لیا جس میں نیب کے سوالات کے تناظر میں قانونی مشاورت کریں گے۔ نیب کی جانب سے اٹھائے گئے نکات کے بارے میں بھی مشاورت کی جائے گی۔

دوسری جانب شراب لائسنس کیس تحقیقات میں ایک اور بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، سابق ڈی جی ایکسائز اکرم اشرف گوندل نے نیب کے سامنے بیان ریکارڈ کروا دیا، انہوں نے چئیرمین نیب کو معافی کی درخواست بھی دیدی ہے۔

اکرم اشرف کا بیان میں کہنا تھا کہ اس وقت کے پرنسپل سیکرٹری ٹو وزیراعلی راحیل احمد صدیقی کے کہنے پر دستخط کئے، وزیراعلی آفس کو بتایا کہ تمام این او سی پورے نہیں، پالیسی اور قوانین کے برعکس اقدام ہے، ڈاکٹر راحیل احمد صدیقی کے کہنے پر شراب کا لائسنس جاری کیا۔