ذوالفقار علی بھٹو، مدھوبالا کو پاکستان کی خاتون اول کیوں بنا نا چاہتے تھے؟

انہوں نے عالم شباب میں بھارت کی نامور اداکارہ مدھوبالا کو اپنی شخصیت کاگرویدہ بنایا

 ذوالفقار علی بھٹو، مدھوبالا کو پاکستان کی خاتون اول کیوں بنا نا چاہتے تھے؟

لاہور: پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹوکی شخصیت میں جنس مخالف کا دل موہ لینے کا سحر موجودتھا ۔انہوں نے عالم شباب میں بھارت کی نامور اداکارہ مدھوبالا کو اپنی شخصیت کاگرویدہ بنایا۔ دلیپ کمار سے عشق میں ناکامی کے بعد اداکارہ کوذوالفقار علی بھٹونے محبت کا سہارادیا۔ جب مدھو بالا کی فلم مغل اعظم فلمائی جارہی تھی تو ذوالفقار علی بھٹو ’’ موہے پنگھٹ پہ نندلعل چھیڑ ۔۔۔‘‘ گانے کی پکچرائزیشن میں مدھو بالا کے خاص مہمان کی حیثیت میں سیٹ پرگھنٹوں موجود ہوتے تھے۔۔اس کلاسیکل گانے کی موسیقی نوشاد نے دی تھی جو راگ پیلو میں ترتیب دیا گیا تھا۔بھٹو نے اس شانداراور کرب انگیز موسیقی سے متاثر ہوکر نوشاد کی تعریف کی ۔وہ گانے کوسنتے ہوئے اسکی موسیقیت سے مسحور ہوجاتے تھے۔ گانے کی ریکارڈنگ کے دوران بھٹو مدھو بالا کی دلفریب اداکاری کو انتہائی انہماک سے دیکھاکرتے  اور ریکارڈنگ کے بعد وہ اداکارہ کے ساتھ ڈنر پر جاتے اورکئی کئی گھنٹے ان کے ساتھ گزارتے۔

مدھو بالا پر تحقیق کرنے والی خاتون رائٹر خدیجہ اکبر نے مدھو بالا کی زندگی پر لکھی جانے والی کتاب ’’ ،I Want To Live‘‘میں انکی ڈائریوں کی مدد سے انکشاف کیا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو مدھو بالا سے انتہائی متاثر تھے ۔ایک دوسری معروف رائٹر سوشیلا کماری نے بھی مدھو بالا کی دردناک زندگی پر ’’دردکا سفر‘‘ کے نام سے تحقیقی کتاب میں ذوالفقار علی بھٹو کے مدھو بالا سے مبینہ عشق کے فسانے تحریر کئے ہیں ۔اس دور میں بھٹو وکالت کرکے بطور بیرسٹر پریکٹس کررہے تھے۔وہ عارضی طور پر 1954/58 ممبئی کے ساحلی علاقہ ورلی میں بھی قیام کرتے تھے انکی یہاں کافی جائیدادتھی ۔بھٹو اپنی کزن شیریں بیگم اور نصرت بھٹو سے شادیاں کرچکے تھے اور مدھو بالا سے بھی عشق فرماتے تھے۔روایت بیان کی جاتی ہے کہ ممبئی میں قیام کے دوران بھٹونے مدھو بالا سے تیسری شادی کا فیصلہ کیا۔اگر وہ ان سے شادی کرلیتے تو انہیں پاکستان کی خاتون اوّل بنالیتے۔ اس وقت بے نظیر بھٹو کی عمر ڈیڑھ سال تھی جب بھٹو نے مدھو بالا سے شادی کا فیصلہ کیا۔

عشق کی چکّی نے انہیں کئی سال تک لاڑکانہ کراچی اور ممبئی کے درمیان پیس کر رکھ دیا تھا لیکن میدان سیاست میں اترنے کے بعد انہوں نے مدھو بالا سے راستے جدا کرلئے۔ 1958 میں اسکندر مرزا کی حکومت میں وہ سب سے کم عمر کیبنٹ ممبربنے تو مدھو بالا کشور کمار کی طرف متوجہ ہوگئیں اور 1960 میں ان سے شادی کرلی۔

مصنف کے بارے میں