حکومت کے خلاف احتجاج پر اکسانے کا الزام، صحافی کو پھانسی دیدی گئی

حکومت کے خلاف احتجاج پر اکسانے کا الزام، صحافی کو پھانسی دیدی گئی
کیپشن: حکومت کے خلاف احتجاج پر اکسانے کا الزام، صحافی کو پھانسی دیدی گئی
سورس: فائل فوٹو

تہران: ایران نے حکومت کے خلاف احتجاج پر اکسانے کے الزام میں معروف صحافی روح اللہ زم کو پھانس دیدی۔ عرب میڈیا کے مطابق صعافی پر الزام تھا کہ اس نے 2017 میں حکومت کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران اپنی ویب سائٹ اور چینل کے ذریعے مظاہرین کی مدد کی تھی اور انہیں احتجاج پر مزید اکسایا تھا جس کی وجہ سے مظاہرین کی جانب سے شروع کئے جانے والے احتجاج میں مزید شدت آ گئی۔

ایران کے سرکاری کے میڈیا کی رپورٹ کی مطابق صحافی روح اللہ زم کو ہفتے کی صبح پھانسی دی گئی۔ صحافی پیرس میں مقیم تھا اور اسکی حراست کے حوالے سے ابھی کوئی خاص تفصیلات سامنے نہیں آ سکیں۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق روح اللہ زم کو کئی سالوں کی جلا وطنی کے بعد گزشتہ سال ایران میں واپس آنے پر گرفتار کر لیا گیا تھا اور جون میں عدالت نے انتشات پھیلانے کے الزام میں صحافی پر فردم جرم عائد کر دی جبکہ اس پر جاسوسی کرنے کا بھی الزام تھا۔

عدالت کی جانب سے جون میں ہی صحافی کو سزائے موت کی سزا سنائی تھی لیکن چند روز پہلے بھی ایران کی سپریم کورٹ نے بھی صحافی کی سزائے موت کی سزا کو برقرار رکھا جس کے بعد ملزم کو ہفتے کے ہی روز پھانسی دے دی گئی۔