کسان نے 16 سال قانون کی تعلیم پڑھنے کے بعد کمپنی کیخلاف دعویٰ دائر کر دیا

کسان نے 16 سال قانون کی تعلیم پڑھنے کے بعد کمپنی کیخلاف دعویٰ دائر کر دیا

بیجنگ: چین کے صوبے ہیلونگ جیانگ کا ایک کسان اپنے اور گاؤں والوں کے حق کیلئے ڈٹ گیا۔ وانگ انلین جو کہ تیسری پاس ہے اس نے اپنے گاؤں کے قریب واقع کیمیکل کمپنی کیلئے قانونی چارہ جوئی کیلئے زندگی کے قیمتی 16 سال قانون پڑھنے پر لگا دیئے تاکہ وہ اس کمپنی کے خلاف کیس اچھے طریقے سے لڑ سکے۔

وانگ نے عدالت میں دعویٰ دائر کیا کہ کیمیکل کمپنی کا زیریلا پانی گاؤں کے لوگوں اور کھیتوں کو بُری طرح متاثر کر رہا ہے جس کی وجہ سے بیماریاں پھیلا رہی ہیں۔

 

اس حوالے سے عدالت کمپنی کو ایسے اقدام کرنے سے روکے جس سے لوگوں کی زندگیاں تباہ نہ ہوں۔ وانگ نے اس سے پہلے لینڈ ریسورس بیورو کو بھی ایک خط کے ذریعے اس مسئلے کے حوالے سے آگاہ کیا تھا لیکن ان کی سنوائی نہیں ہوئی۔

وانگ نے بتایا کہ بیورو نے ان سے مطالبہ کیا کہ وہ اور اس کے گاؤں والے اس کمپنی کے خلاف ٹھوس ثبوت دیں تاکہ ان کے خلاف کارروائی کی جائے لیکن مجھے قانون کے بارے میں کوئی خاص علم نہیں تھا کہ کیمیکل کمپنی نے کونسا قانون توڑا ہے۔

کسان نے کہا کہ وہ اور اس کے گاؤں والوں کے پاس بھی اتنے پیسے نہیں تھے کہ وہ کسی اچھے وکیل کی خدمات حاصل کر سکیں۔ اس کے بعد میں نے سوچا کہ خود ہی قانون پڑھ کر اس کمپنی کے خلاف دعویٰ دائر کروں جس کیلئے مجھے 16 سال کا عرصہ لگا اور میں اپنے مقصد میں کامیاب ہو گیا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں