بغیر ورزش صحت بہتر بنانے والی روز مرہ کی عادات !

لاہور:ورزش کے بغیر انسانی صحت کو بہتر بنانا ہر انسان کی کوشش ہوتی ہے، مگر کچھ لوگ اس بارے میں معلومات نہ ہونے پر یشان رہتے ہیں۔ ماہرین نے ان لوگوں کیلئے چند ایسی عادات اور طریقے دریافت کیے ہیں جو انسان کی صحت کے ساتھ جسمانی حالت کو بھی بہتر بناتے ہیں۔ حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اپنی صحت کو بہتر بنانے کے لیے ضروری نہیں کہ آپ سخت ورزش ہی کریں بلکہ چند دیگر عادات بھی آپ کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہیں۔

بغیر ورزش صحت بہتر بنانے والی روز مرہ کی عادات !

لاہور:ورزش کے بغیر انسانی صحت کو بہتر بنانا ہر انسان کی کوشش ہوتی ہے، مگر کچھ لوگ اس بارے میں معلومات نہ ہونے پر یشان رہتے ہیں۔ ماہرین نے ان لوگوں کیلئے چند ایسی عادات اور طریقے دریافت کیے ہیں جو انسان کی صحت کے ساتھ جسمانی حالت کو بھی بہتر بناتے ہیں۔ حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اپنی صحت کو بہتر بنانے کے لیے ضروری نہیں کہ آپ سخت ورزش ہی کریں بلکہ چند دیگر عادات بھی آپ کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہیں۔

تازہ ہوا میں گہری سانس : اگر آپ تناو کا شکار ہیں تو ذہن و جسم کو آرام کا احساس دلانے والے اس طریقہ کار کو مت بھولیں یعنی گہری سانس۔ تازہ ہوا میں گہری سانسیں لینے سے آپ کے دل کی دھڑکن کی رفتار کم ہوجاتی ہے اور ایسا کرنے سے بلڈ پریشر کی شرح کو نیچے لانے میں بھی مدد ملتی ہے، جبکہ جسم میں تنا? کا باعث بننے والے ہارمونز بننے کی رفتار سست پڑ جاتی ہے۔

گلے ملنا: کسی پیارے سے گلے ملنے سے زیادہ اچھا اور کیا طریقہ کار ہوسکتا ہے کیونکہ یہ گرمجوش معانقہ ہمیں خوشی کے احساس سے بھر دیتا ہے اور جسم میں سکون کی لہریں دوڑنے لگتی ہیں جبکہ اس کے جسمانی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں جیسے بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن کی رفتار کم ہوجانا وغیرہ۔
ہنسنی کی عادت:  
ہنسی بہترین دوا ہے کیونکہ یہ نہ صرف جسم کو تناو سے نجات دلانے کا قدرتی ذریعہ ہے بلکہ اس سے دیگر طبی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں جیسے اگر دل کی دھڑکن کی رفتار تیز ہوگئی ہو یا بلڈپریشر آسمان کو چھو رہا ہو تو ایک منٹ تک ہنسنے سے ہی یہ معمول پر آجاتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ یادداشت کو بھی بہتر بناتی ہے اور ہنسی کا عمل جسمانی سرگرمی بھی ہے یعنی کچھ کیلوریز بھی جلتی ہیں جس سے موٹاپے سے کسی حد تک تحفظ حاصل ہوتا ہے۔
مثبت سوچ رکھنا: 
مشکل حالات میں بھی روشن رخ کو دیکھنا یا مثبت سوچ رکھنا صحت مند دل اور امراض کے خلاف طاقتور دفاعی نظام کا باعث بنتا ہے تو اگر کبھی آپ خود کو مشکل میں محسوس کریں تو ایک منٹ کے لیے ان خیالات کو ذہن سے نکال کر امید کے دامن کو تھام کر رکھیں۔
ہاتھوں کو صاف رکھنا:
 اس کام میں بمشکل ہی بیس سیکنڈ لگتے ہیں اور اس کی اہمیت کا آپ اندازہ تک نہیں کرسکتے۔ درحقیقت ہاتھوں کی مناسب صفائی لوگوں کے اندر ہیضے کا خطرہ 31 فیصد اور فلو و سرد موسم میں لاحق ہونے والے امراض کا امکان 21 فیصد تک کم کر دیتی ہے۔

سورج کی شعاوں سے بچنا:  سورج کی شعاعیں جلدی امراض کا باعث بن سکتی ہیں اور ان سے بچنا اکثر مشکل ہی ہوتا ہے تاہم سن اسکرین کا استعمال آپ کو اس سے تحفظ دینے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔روزانہ صرف ایک منٹ کے لیے اپنی دونوں کہنیاں زمین پر ٹکا کر پش اپ کے پوز میں رہنا کوئی مشکل کام نہیں اور یہ مشق آپ کے پیٹ کے عضلات کو مضبوط بناتی ہے اور کمر درد سے نجات ملتی ہے جبکہ دیگر کئی امراض کے لیے مفید ہونے کے ساتھ یہ عام اوقات میں کمر کو سیدھا رکھ کر بیٹھنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔