مجھے وہ بندہ چاہیے جس کو عطاالحق قاسمی کے نام کاخیال آیا، چیف جسٹس

مجھے وہ بندہ چاہیے جس کو عطاالحق قاسمی کے نام کاخیال آیا، چیف جسٹس

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں ایم ڈی پی ٹی وی کی تعیناتی کیس کی سماعت ہوئی جس میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ابھی ہم پیار پیار سے چل رہے ہیں،ہم نہیں چاہتے کہ حکومت جو کرتی رہی ہے اس پر شرمندہ ہو۔


چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مجھے وہ بندہ چاہیے جس کو عطاالحق قاسمی کے نام کاخیال آیا۔ہم نے یہ دیکھنا ہے کہ وزیر اعظم کے پاس قانون کے تحت کام کا اختیار ہے.دیکھنا یہ ہے کہ وزیراعظم کے پاس لاتعداد اختیارات ہیں جس کو مرضی تقرری کر دیں۔


انہوں نے کہا کہ عطاء الحق قاسمی کی چیئرمین بنا کر تنخواہ ایم ڈی کی دی گئی۔اگر تقرری کرنے والے کی نشاندہی نہیں ہو رہی تو ایف آئی اے سے کہتا ہوں کہ بندہ ڈھونڈ کر لائیں۔


انہوں نے کہا کہ عطاالحق قاسمی کی گاڑی کی دیکھ بھال کے اخراجات کیسے اور کس قانون کے تحت دئیے گئے ۔ عدالت نے عطاالحق قاسمی کے 10 سال کاٹیکس ریکارڈ طلب کرلیا۔

چیف جسٹس نے چیئرمین ایف بی آر ،ڈی جی وزارت اطلاعات ناصر جمال اور ڈی جی آئی پی ونگ کو فوری پیش ہونےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر عطاء الحق قاسمی کے گزشتہ دس سال کے ٹیکس ریٹرنز عدالت میں پیش کریں۔

خیال رہے کہ عطاالحق قاسمی کو 23 دسمبر 2015 کو پی ٹی وی کا چیئرمیں تعینات کیا گیا اور انہوں نے 14 اکتوبر کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا۔