بی این پی اور جماعت اسلامی رہتے تو بنگلہ دیش میں ہیں مگر ان کی ذہن پاکستان میں ہیں، شیخ حسینہ واجد

بی این پی اور جماعت اسلامی رہتے تو بنگلہ دیش میں ہیں مگر ان کی ذہن پاکستان میں ہیں، شیخ حسینہ واجد

ڈھاکہ :بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے کہا ہے کہ بی این پی اور جماعت اسلامی رہتے تو بنگلہ دیش میں ہیں مگر ان کی ذہن پاکستان میں ہیں۔گزشتہ روز ایک جلسہ سے خطاب کے دوران حسینہ واجد نے کہا کہ جماعت اسلامی اور بی این پی کے پاس ترقی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے وہ صرف کرپشن اور تشدد کر سکتے ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ 2013-14-15 ء میں احتجاجی تحریکوں کے دوران انہوں نے 231 لوگوں کو ہلاک کیا اور 3000 سے زائد لوگوں کو زخمی کیا۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور بی این پی بنگلہ دیش میں رہتے ہیں لیکن ان کے دماغ پاکستان میں ہیں۔یہ آزادی کی جنگ کی تاریخ کو تسلیم نہیں کرتے۔ان جماعتوں کے اندر دہشت گرد موجود ہیں۔
ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے شیخ حسینہ واجد نے کہا کہ ملک میں ترقی کے حوالے سے چھٹا پانچ سالہ منصوبہ ختم ہو چکا ہے جبکہ ساتویں پر عمل درآمد جاری ہے۔غربت کی شرح 22 فیصد تک پہنچ چکی ہے ہم ایسے 15 فیصد تک لے کر جائیں گے۔