فلپائنی صدر نے رومن کیتھولک چرچ کو ناراض کر دیا، عورتوں کو یہ ادویات مفت دینے کا حکم

فلپائنی صدر نے رومن کیتھولک چرچ کو ناراض کر دیا، عورتوں کو یہ ادویات مفت دینے کا حکم

منیلا: فلپائن  حکومت نے  60 لاکھ خواتین کو مانع حمل ادویات مفت دینے کا اعلان کر دیا ہے۔فلپائن کے صدر رودریگو دوتیرتے کا کہنا ہے کہ وہ خاص طور پر غریب خواتین میں غیر ضروری یا ناپسندیدہ حمل کے کیسز کی تعداد میں ہر ممکن کمی لانا چاہتے ہیں۔

تاہم امکان ہے کہ صدر کے اس حکم کو رومن کیتھولک چرچ کی جانب سے سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ملک کے سابق صدر کو اس سے متعلق ایک بل کے لیے برسوں جدوجہد کرنی پڑی تھی جس کا مقصد ملک میں مانع حمل طریقوں کو وسعت دینا تھا۔ لیکن اسقاط حمل کی مخالف تنظیموں کی جانب سے شکایت درج کرانے کے بعد سپریم کورٹ نے مانع حمل امپلانٹ پر پابندی لگا دی تھی۔

پیو ریسرچ سینٹر کے مطابق فلپائن کی 80 فیصد سے زیادہ آبادی رومن کیتھولک عقیدے کی پیروکار ہے، جس کا عقیدہ ہے کہ مانع حمل ادویات کا استعمال گناہ ہے۔

حکومت کی نظر میں مانع حمل کا استعمال زندگی، خواتین، بچوں اور اقتصادی ترقی سب کے لیے بہتر ہے۔

مصنف کے بارے میں