واٹس ایپ کی چیٹ لیک ہوتے ہی کمپنی کا بڑا اقدام 

واٹس ایپ کی چیٹ لیک ہوتے ہی کمپنی کا بڑا اقدام 

نیویارک : واٹس ایپ گروپس کی چیٹس لیک ہونے کے بعد کمپنی کو نئ مشکل کاسامنا کرنا پڑگیا ۔ پیغام رسانی کے لیے استعمال ہونے والی اس ایپ کی سیکیورٹی پر ایک سوالیہ نشان آگیا ہے ۔ 

واٹس ایپ میں اس خامی کے بعد بے شمار پرائیویٹ گروپس کو انٹرٹینمنٹ پر سرچ کرکے ان میں شامل ہوا جاسکتاہے ، جس کے بعد چیٹ اور گروپ کے ممبرز کے فون نمبر تک رسائی حاصل ہوسکتی ہے ۔ 

واٹس ایپ نے اپنی پالیسی پر ایک بار پروضاحت جاری کرتے ہوئے کہ اہے کہ ہم صارفین کی نجی چیٹس اور ڈیٹا کی حفاظت کرتے ہیں ، کمپنی  کا کہناہے کہ مسلہ رپورٹ ہونے کے بعد حل کردیاگیا ہے۔

واٹس ایپ گروپ پرائیویٹ ہی رہیں گے جبکہ لوکیشن کا بھی فیس بک سے کوئی لینا دینا نہیں ہوگا، واٹس ایپ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پرائیویسی پالیسی کی تبدیلی صارفین کی پرائیویسی پر اثر انداز نہیں ہوگی ۔ 

یہ مسلہ سال دوہزار انیس میں بھی سامنے آیاتھا جب صارفین سے گوگل سرچ سے واٹس ایپ گروپس تلاش کر سکتے تھے ۔ چیٹس اور دیگر معلومات تک گوگل کے ذریعے رسائی کا مسلہ سامنے آنے کے بعد بھارت کی بڑی کاروباری کمپنیوں نے اپنے ملازمین کو واٹس ایپ کے ذریعے ضروری دستاویزات بھیجنے اور اہم کالز کرنے سے منع کردیا ہے ۔ 

پیغام رسانی کی اس ایپ کے پہلے ہی اپنی پرائیویسی پالیسی کے سبب مشکلات کا سامنا ہے اور صارفین متبادل ایپ پر منتقل ہورہے ہیں ۔