پاکستان کے امیر لوگوں کو ملک سے سچا ہونا ہو گا، عبدالحفیظ شیخ

پاکستان کے امیر لوگوں کو ملک سے سچا ہونا ہو گا، عبدالحفیظ شیخ
کیپشن: ماضی کے قرضوں کا سود دینے کے لیے قرض لے رہے ہیں، عبدالحفیظ شیخ۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

اسلام آباد: پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ معیشت مشکل دور سے گزر رہی ہے اور حکومت کو پہلے دن سے ہی مشکل حالات کا سامنا رہا۔ بجٹ کے اندر تین سے چار چیزوں کو ہدف رکھنے کی کوشش کی ہے اور کوشش کر رہے ہیں پھر بھی ہم پر تنقید کی جا رہی ہے۔

حفیظ شیخ نے کہا کہ پاکستان کے امیر لوگوں کو ملک سے سچا ہونا ہو گا۔ خطے کے امیر لوگ پاکستان کے امیر لوگوں سے زیادہ ٹیکس دیتے ہیں۔

مشیر خزانہ نے بتایا کہ موجودہ حکومت سے پہلے 100 ارب ڈالر قرض لیے گئے اور ماضی کے قرضوں کا سود دینے کے لیے قرض لے رہے ہیں۔ 2900 ارب ماضی کے قرضوں کی ادائیگی پر سود کے لیے رکھے جا رہے ہیں۔ مسلح افواج کے بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا اور مسلح افواج نے پچھلے سال کا 1150 ارب کا بجٹ اسی سطح پر منجمد کیا۔

حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ معاشی اہداف کے حصول کے لیے کچھ لوگوں کو ناراض کرنا ہوا تو تیار ہیں۔