پنجاب کی سرکاری جامعات اور کالجوں کے انتظامی امور میں بے جا مداخلت بڑھنے لگی

 پنجاب کی سرکاری جامعات اور کالجوں کے انتظامی امور میں بے جا مداخلت بڑھنے لگی
کیپشن: Image Source: Punjab University website

 لاہور : پنجاب ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں آئے ٹیچنگ کیڈر کے چند جونئیر افسران کی جانب سے پنجاب کی سرکاری جامعات اور کالجوں کے انتظامی امور میں بے جا مداخلت بڑھنے لگی۔

تفصیلات کے مطابق ،صو بائی وزیر ہا ئر ایجوکیشن کے بااثر پرسنل سٹاف آفیسر اپنے اختیارات سے تجاوز کر تے ہو ئے اعلی تعلیمی اداروں کے امور میں بغیرروک ٹوک احکامات صادرکرتے ہیں جبکہ کالج پرنسپل کو بات نہ ماننے پر انکی فائلیں اور دیگر سرکاری امور جان بوجھ کر زیر التواء کر دیے جا تے ہیں۔

محکمانہ ذرائع نے بتایا ہے کہ ایچ ای ڈی پنجاب میں کرپشن اور اقرباء پروری کا بازار گرم ہے۔پنجاب بھر کی جامعات اور کالجز میں مختلف انتظامی عہدوں پر تعیناتی کے لئے کرپشن، سفارش اور اقربا پروری کا عمل مختلف حربوں سے عمل میں لایا جاتا ہے۔

ذرائع کا مزید بتا نا ہے کہ جناح اسلامیہ کالج سیالکوٹ میں پرنسپل کی تعیناتی کے عمل میں میرٹ کو یکسر نظر نداز کیا جا رہا ہے۔ کالج کیڈر کے با اثر لیکچرر سٹاف آفیسر کی دخل اندازی سے محکمہ میں سفارش اور ر مختلف طریقوں سے رشوت کا کاروبار عمل میں لایا جا تا ہے۔

ذرائع کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل گریڈ 20 کے پروفیسر ڈاکٹر مجاہد بخاری کو میرٹ پر پورا اترنے کے باوجود ان کی بطور پرنسپل تقرری کی فائل کو بار بار زیر التواء کیا جا تا ہے جس کی وجہ ایک جونیئر پروفیسر کو پرنسپل کے عہدے پر سفارشی بھرتی کروانا ہے۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ہے کہ پنجاب بھر کی جامعات سے اعلی حکام کی مسلسل شکایات تحفظات کا اظہار کیا جاتا ہے کہ صوبے کی جامعات کی سنڈیکیٹ سے لے کر اہم عہدوں پر کی جانے والی تقرریوں کے فیصلوں میں بھی مذکورہ ا فسر اشتیاق احمد اپنے اختیارات سے تجاوز کر تے ہوئے مداخلت کر تے ہیں۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پرسنل سٹاف آفیسر کی حثیت سے جامعات کے انتہائی اہم سینڈیکیٹ کے اجلاسوں میں بھی بھر پور شر کت کر تے ہیں جبکہ سینڈیکیٹ کے اجلاس میں غیر ممبر کا شامل ہونا یونیورسٹی کے قوائد کے منافی ہے۔

واضع رہے کہ اشتیاق احمد کالج لیکچرا ر ہیں لیکن اپنے اثرورسوخ کی بنیاد پر پچھلے کئی برسوں سے محکمہ ہائر ایجوکیشن میں انتظامی عہدوں پر فائز ہے۔ ان دنوں مذکورہ افسر بیک وقت محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب، پرسنل سٹاف آفیسر ٹو صوبائی وزیر اور ڈیپوٹیشن پر پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن میں بطور ڈپٹی ڈائریکٹر کوآرڈینشن فرائض سر انجام دے ر ہے ہیں۔ اعلی تعلیم کے میدان میں فرائض سر انجام دینے والے متعدد افسران نے منسٹر ہائر ایجوکیشن کے پرسنل سٹاف آفیسر کی کرپشن، اختیارات سے تجاوز اور انتظامی امور میں بے جا مداخلت کے خلاف شدید تحفظات کا اظہار کر تے ہو ئے اعلی حکام سے کاروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

واضع رہے کہ سرکاری جامعات کے وائس چانسلروں کی گورنر پنجاب کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں بھی پنجاب کے وائس چا نسلروں نے محکمہ ہا ئر ایجوکیشن پنجاب میں کالج کیڈر سے آئے افسران کو واپس بھیجنے اور انکی جامعات کے امور میں مداخلت کو روکنے کی درخواست کی گئی تھی جس پر تاحا ل کو ئی کام شروع نہیں کیا گیا ہے۔ اس حوالےسے بات کر تے ہو ئے ایچ ای ڈی پنجاب کے اعلی افسر کا کہنا ہے کہ بااثر کالج لیکچرر کے معاملے میں مکمل بے بس ہیں اور کسی بھی طرح کی کاروائی نہیں کر سکتے ہیں۔