سعودی عرب میں بچوں کے سامنے تمباکو نوشی جرم ہے، پبلک پراسیکیوشن

سعودی عرب میں بچوں کے سامنے تمباکو نوشی جرم ہے، پبلک پراسیکیوشن
کیپشن: بشکریہ عرب نیوز

ریاض : سعودی عرب کے پبلک پراسیکیوشن  ادارے نے سگریٹ نوشی کے حوالے سے قوانین وضع کرتے ہوئے کہا ہے کہ کم عمر بچوں کو سگریٹ خریدنے کیلئے بھیجنا ۔ انہیں تمباکو نوشی کی ترغیب دینا جرم تصور کیا جائیگا۔

سعودی عرب کے اخبار" عکاظ " کے مطابق گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی وہ وڈیو جس میں ایک شخص اپنی کمسن بیٹی کو زبردستی سگریٹ پلا رہا تھا۔ وڈیو وائرل ہونے کے بعد پبلک پراسیکیوشن نے مذکورہ شخص کی گرفتاری کے احکامات جاری کرتے ہوئے اس کے عمل کو بچوں کے خلاف قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں :- سعودی عرب میں شیر خوار بچے کو ستانے والی 3 نرسیں معطل

مذکورہ وڈیو کے بعد پراسیکوشن کے ادارے کی جانب سے بچوں کے تحفظ کے قانون کو حتمی بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جو شخص یا افراد کم عمر بچوں کے ساتھ بیٹھ کر تمباکو نوشی کریں گے یا انہیں سگریٹ نوشی کی ترغیب دیںانکا یہ عمل قانون شکنی کے دائرے میں آئیگا جس پر باقاعدہ مقدمہ چلایا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں :- اب سعودی عرب سے پاکستان سفر کرنے والے کتنے ریال لا سکتے ہیں ؟

کم عمر بچوں سے سگریٹ خریدوانا بھی خلاف قانون ہے۔ دریں اثناء قانونی مشیر سعد الباحوث نے عکاظ ا خبار سے گفتگو میں کہا کہ بچوں کی حمایت کے قانون کے بارے میں کوئی شق ابھی تک واضح نہیں کہ اس پر کس سزا کا اطلاق ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں :- پاکستانی لڑکا لڑکی نے نئے طریقے سے شادی کرکے سعودی عرب کی تاریخ ہی بدل کر رکھ دی

الباحوث کا کہناتھا کہ یہ عمل عدالت کے دائرہ اختیار میں ہے کہ وہ حالات اور واقعات کا تجزیہ کرکے سزا متعین کرے۔ اس ضمن میں متوقع سزاﺅں کے بارے میں الباحوث کا کہناتھا کہ یہ عدالت کی صوابدید پر ہے کہ وہ ایسے شخص کو جو بچوں کےساتھ غیر مناسب سلوک روا رکھتے ہوئے پایا جائے اسے بچوں کی کفالت سے دور کردیا جائے ۔

علاوہ ازیں کوڑے اور جیل کی سزا بھی دی جاسکتی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے وائرل ہونے والی وڈیو میں جس شخص کو دکھایا گیا تھا اس سے تحقیقات جاری ہیں۔