وزیر اعظم کے بعد اپوزیشن کا کیا پلان ہے ؟

وزیر اعظم کے بعد اپوزیشن کا کیا پلان ہے ؟

کراچی :پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئررہنما سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی کیخلاف عدم اعتماد آئے گی ،مرکز کے بعد سب سے پہلے پنجاب اور پھر کے پی کے میں بھی تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی ۔

پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ صدر کی بھی باری آئے گی،چیئر مین سینیٹ کوشش کر رہے ہیں کہ وہ اپنے ارکان کے ساتھ اپوزیشن کو سپورٹ کریں۔

وزیراعظم کے نیوٹرل ہونے کا بیان کیا کسی پر دباؤ ڈالنے کے مترادف ہے اس سوال پر خورشید شاہ نے کہا یہ اس دن ایک پریس کانفرنس کی گئی کہ ہم نیوٹرل ہیں،وزیراعظم کا بیان ان کو جواب تھا۔وزیراعظم نے ان کو جانور بنانے کی کوشش کی۔

 صحافی نے سوال کیا کہ کیا اپوزیشن اور اتحادی جماعتوں نے آپ کو یقین دہانی کروادی؟  جس پر خورشید شاہ نے کہا  کہ سیاسی جماعتیں وقت اور حالات دیکھ کر فیصلہ کرتی ہیں یقین تو اللہ کی ذات پر ہے۔امید ہے سیاسی جماعتیں تحریک عدم اعتماد کا ساتھ دیں گی۔

خورشید شاہ نے کہا اسپیکر کو وزیراعظم کے دفاع کے معاملے پر استعفی دے دینا چاہیے،اسد قیصر نے اسپیکر کے عہدے کی بے توقیری کردی ہے،دعا کریں تحریک عدم اعتماد کامیاب کرکے قوم کو خوش خبری دیں ،تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے ملاقاتیں جاری ہیں ،ریاست اور سیاست دان انارکی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

مصنف کے بارے میں