برطانوی وزیراعظم کی رہائش گاہ کے باہر ہزاروں افراد کا فلسطینیوں کے حق میں مظاہرہ

 برطانوی وزیراعظم کی رہائش گاہ کے باہر ہزاروں افراد کا فلسطینیوں کے حق میں مظاہرہ

لندن: برطانوی  وزیراعظم کی رہائش گاہ 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر ہزاروں افراد کا فلسطینیوں  کے حق میں مظاہرہ .

تفصیلات کے مطابق مظاہرین نے مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی حکام کی جارحیت اور فائرنگ کے خلاف  نعرے بازی کی اور برطانوی وزیرِاعظم  بورس جانسن سے مداخلت اور عالمی برادری سے ایکشن لینے کا مطالبہ بھی کیا ۔ 

 لارڈ قربان حسین اور ایم پی زارا سلطانہ سمیت پاکستانی کمیونٹی رہنماؤں نے احتجاج میں  شرکت کی، مظاہرے میں چند اسرائیلی  اپنے جھنڈے لئے پہنچ گئے ، مظاہرین نے اسرائیلی جھنڈے چھین کرجلاڈالے ، پولیس کی بھاری نفری طلب کرلی گئی ۔

واضح رہے کہ

غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری کے باعث   10    بچوں سمیت 35   فلسطینی شہید ، 700 سے زائد زخمی  ہو گئے،،میزائل حملے میں  کثیر المنزلہ عمارت بھی گر گئی.

تفصیلات کے مطابق ماہ صیام میں صیہونی ریاست کے  فلسطینیوں پر مظالم جاری ہیں اورغزہ میں اسرائیلی افواج کی  بمباری کے باعث   9 معصوم بچوں سمیت 35   فلسطینی شہید ، 700 سے زائد زخمی  ہو گئے ہیں ۔

حملوں کے نتیجے میں  شہر میں بمباری سے کثیر المنزلہ عمارت بھی گر گئی ۔ترک پارلیمنٹ نے مسجد اقصیٰ کی بےحرمتی اور فلسطینی شہروں میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف قرارداد منظور  کرلی ہے ۔

 عرب لیگ اور انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے  بھی  فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی  مظالم کی شدید مذمت کی ہے۔ اقوام متحدہ  امریکا ،برطانیہ اور  یورپی یونین   نے کشیدگی میں کمی پر زور دیا  ۔ ادھر دہشتگرد اسرائیلی وزیراعظم  نیتن یاہو  نے غزہ پر حملوں کا سلسلہ مزید تیز کردیا۔

  

دوسری جانب فلسطین کی مزاحمتی تنظیم’حماس‘نےمسجداقصیٰ کی بے حرمتی پر جوابی وار کرتے ہوئے  اسرائیلی علاقوں میں راکٹ داغے ہیں جن میں شدت آ گئی ہے جبکہ حماس کے راکٹ حملے میں عسقلان میں واقع اسرائیلی آئل ریفائنری اور تیل پائپ لائن تباہ ہو گئی ہے،حماس نے اسرائیل کو وارننگ دی تھی کہ شام چھے بجے تک اپنی فوج مسجد اقصیٰ سے نکال لےورنہ میزائل حملے کیلئے تیار رہے۔