پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کیلئے پانامہ اور معاشی عدم استحکام کیلئے عمران خان آیا :مولانا فضل الرحمن

Molan Fazal ur Rehman, PDM, Long Marc

کراچی :پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کیلئے پانامہ آیا ،معاشی عدم استحکام کیلئے عمران خان آیا ، جمہوریت کی جڑیں کھودنے کیلئے عمران خان سے بہتر آدمی نہیں تھالیکن جب نا اہل کو آئینی طریقہ سے ہٹا یا گیا تو ایلیٹ کلاس میں کھلبلی مچ گئی ۔

سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانافضل الرحمان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا  ہم نے اپوزیشن میں رہتے ہوئے احتجاج کیا لیکن کبھی حد سے تجاوز نہ کیا،اب دیکھنا یہ ہے کہ ہم کیسے قوم کو معاشی مسائل سے نکال سکتے ہیں ،پاکستان کو ترقی یافتہ  ملکوں کی صف میں شامل کرنے کیلئے محنت کی ضرورت ہے ،دوسری طرف دیکھنا یہ ہے کس طرح دوسرےممالک سے تعلقات بڑھائے جاسکتےہیں۔

فضل الرحمن نے کہا ملک کو آگے بڑھانے کیلئے ضروری ہے سرمایہ کاری کو فروغ دیاجائے،گزشتہ دور حکومت میں قوم کو کرب اور پریشانی میں مبتلا دیکھا،اداروں سے ہمیشہ یہی کہا وہ حکومت اور اپوزیشن میں فریق نہ بنیں،مارچ میں ہم نے حدود سے تجاوز نہ کیا مگر حق کی بات کرتے رہے،ان کے دلوں میں نیوٹرل کے لفظ کو "جانور"سےتعبیرکیا جاتا ہے،ان کے دلوں میں اداروں کی اہمیت "میرجعفر اور میرصادق" جیسی ہے،ان کے دل میں اداروں کیلئے اہمیت اس وقت تک تھی جب وہ اقتدار میں تھے۔

پی ڈی ایم سر براہ نے کہا آج عمران خان نئے بیانیےکے ساتھ جلسوں میں خطاب کر رہے ہیں، تبدیلی حقیقت میں آج آئی ہےجب عمران خان کا بیانیہ تبدیل ہوچکاہے،جمہوریت کی جڑیں کھودنےکیلئےعمران خان سےبہترآدمی نہیں تھا،فیٹف،ورلڈ بینک،آئی ایم ایف کا دباؤ اب بھی پاکستان پر ہے،ہمیں ملک کی مشکلات کی اصل جڑوں تک پہنچنا ہے،یہ بہت گہری ہیں،ہم نے اس نیٹ ورک کو نظریاتی شکست سے دوچار کرنا ہے۔

عمران حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا جو راستہ پچھلی حکومت کو دکھایا گیاوہی ہمیں بھی دکھایا گیا،کہا گیاآئی ایم ایف کی شرائط کو اگر نہیں مانا گیا تو ملک دیوالیہ ہو جائےگا،جس سبق کیخلاف ہم نے جنگ لڑی، اسی پر عمل کرنے کا کہہ رہے ہیں،جعلی حکمران اگر اچھی کارکردگی دکھاتے تو اس کو کورکرلیتے،آئی ایم ایف نے جتنے بھی جعلی حکومت سے معاہدےکئے، سب جعلی ہیں،آئی ایم ایف کو چاہئے وہ نئی حکومت سے نئے معاہدے کرے،کہا جاتا ہے ساڑھے 3 سال کے گند کو 3 روز میں کیوں نہیں اٹھایا گیا۔

انہوں نے کہا جب نئی حکومت آئی تو ڈالرنیچے آیا،اسٹاک ایکسچینج میں تیزی آئی،کچھ وقت مشکل میں گزار سکتے ہیں مگر عام آدمی کو مشکل میں ڈالنےکےحق میں نہیں،کچھ وقت مشکل میں گزار سکتے ہیں مگر عام آدمی کو مشکل میں نہیں ڈال سکتے،جس وقت سابق حکومت نااہلی اور نالائقی اکٹھی ہوئی تو عوام سڑکوں پر نکلے،عمران خان کا آج کا بیانیہ ایک جعلی خط ہے۔