ایف بی آر کا بنکوں، گیس کمپنیوں اور دیگر اداروں کو ٹیکس دھارے میں لانے کے لیے کوششیں تیز

ایف بی آر کا بنکوں، گیس کمپنیوں اور دیگر اداروں کو ٹیکس دھارے میں لانے کے لیے کوششیں تیز

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی مہم کو کامیاب بنانے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی طرف راغب کرنے کیلئے کراچی میں قائم بڑے بڑے بنکوں، گیس کمپنیوں اور دیگر سرکاری اور غیر سرکاری اداروں سے رابطہ کیا ہے تاکہ ان اداروں کے ملازمین کی ایک بڑی تعداد کو ٹیکس نظام کے دھارے میں لایا جا سکے۔

ملا قاتوں کا یہ سلسلہ چیئرمین ایف بی آر طارق محمود پاشا کی خصوصی ہدایت پر شروع کیا گیا ہے جس کے تحت ٹیکس گزاروں سے ملاقات کرکے انہیں ٹیکس نظام میں شامل ہونے کے فوائد سے آگاہ کرکے انہیں ٹیکس گوشوارے جمع کرانے پر قائل کیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں جمعرات کو ایف بی آر کے فسلیٹیشن اینڈ ٹیکس پیئرز ایجوکیشن ونگ کے ایک وفد نے ممبر فیٹ ایف بی آر نوشین جاوید امجد کی قیادت میں کراچی کا دورہ کیا اور حبیب بنک کے قائم مقام صدر اور چیف فنانشل آفیسر ریمنڈ کو ٹوال، میزان بنک کے صدر عرفان صدیقی اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے قائم مقام منیجنگ ڈائریکٹر محمد امین راجپوت سے ان کے دفاتر میں الگ الگ ملاقاتیں کیں اور ان کے اداروں کے ان ملازمین کو ٹیکس نظام کے دھارے میں لانے کیلئے تعاون اور مدد کی پیشکش کی جو قابل ٹیکس ادائیگی آمدنی ہونے کے باوجود ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرا رہے ہیں۔

نوشین امجد نے ان اداروں کے سربراہان کو بتایا کہ ایف بی آر عوام میں شعور اجاگر کرنے اور ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تعداد میں خاطر خواہ بہتری لانے کیلئے بڑے سرکاری اور غیر سرکاری اداروں سے رابطہ کر رہا ہے اوراس سلسلہ اداروں کو ہر قسم کی فنی تربیت اور سہولت فراہم کی جائے گی۔ ملا قاتوں میں اتفاق کیا گیا کہ ایسے تمام ملازمین جن کی سالانہ آمدنی قابل ٹیکس ادائیگی سلیب میں آتی ہے اور ان کی تنخواہ سے پہلے ہی سے ٹیکس کی کٹوتی ہو رہی ہے، کو ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کیلئے قائل کیا جا ئے گا اور اس اہم قومی فریضے کی ادائیگی میں انہیں تمام ترضروری مدد و معاونت فراہم کی جائے گی۔

علاوہ ازیں ایف بی آر کی ٹیم نے ممبر فیٹ نو شین جاوید امجد کی قیادت میں پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر عبدالقادر اور دیگر عہدیداروں سے بھی ملاقات کی اور ایف بی آر کی ٹیکس گوشواروں کی مہم کو کا میاب بنانے کیلئے مختلف تجاویز اور امور پر تبادلہ خیال کیا۔

مصنف کے بارے میں