افسوس! چیف الیکشن کمشنر دیگر سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ سامنے نہیں لا رہے: عمران خان 

افسوس! چیف الیکشن کمشنر دیگر سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ سامنے نہیں لا رہے: عمران خان 

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ صرف ہماری جماعت کی فنڈنگ لیگل ہے اور باقیوں کی 2 نمبر ہے مگر افسوس! چیف الیکشن کمشنر دیگر سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ سامنے نہیں لا رہے۔ 
تفصیلات کے مطابق عمران خان نے عدالت پیشی کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی تو ان سے سوال کیا گیا کہ آپ کی آڈیو ریکارڈ ہونے پر آپ کو اعتراض ہے یا ریلیز ہونے پر؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ وزیراعظم کی سرویلنس پوری دنیا میں ہوتی ہے مگر ٹارگٹڈ ریکارڈنگ نہیں، جب تک طاقتور کو قانون کے نیچے نہیں لائیں گے انصاف قائم نہیں ہو گا۔ 
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس ایجنسیاں سرویلنس رکھتی ہیں اور فون ٹیپ ہوتے ہیں مگر اس کو ریلیز کیا جا رہا ہے جو نیشنل سیکیورٹی کا مسئلہ ہے، ایجنسیوں کا یہ کام نہیں کہ فون ٹیپ کر کے اسے ریلیز کیا جائے بلکہ ایجنسیوں کا کام پروٹیکٹ کرنا ہوتا ہے۔ 
صحافی نے سوال کیا کہ آڈیو کون لیک کر رہا ہے ، کس پر آپ کو شک ہے؟ تو عمران خان نے جواب دیا کہ تحقیقات میں سب سامنے آ جائے گا، مجھے بھی شک ہے ، سب قوم کے سامنے آ جائے گا۔ 
صحافی نے سوال کیا کہ سوات کی صورتحال خراب ہے، وزیراعلیٰ صوبے میں جا نہیں رہے تو ان کا کہنا تھا کہ یہ وفاق کا معاملہ ہے اور خیبرپختونخواہ حکومت کب سے وفاق کو بتا رہی تھی۔ صحافی نے ایک اور سوال کیا کہ طاقتور لوگ کون ہیں؟ جس پر عمران خان نے کہا کہ یہی این آر او والے، آپ اعتزاز احسن کا بیان دیکھ لیں۔ 
صحافی نے ان سے سوال کیا کہ اگر ضمانت نہ ملی تو کیا ہو گا؟ جس پر عمران خان نے جواب دیا جیل! میں نے جیل کی تیاری بھی کر رکھی ہے۔ 
ان کا مزید کہنا تھا کہ صرف ایک سیاسی جماعت کی لیگل فنڈنگ ہے اور وہ تحریک انصاف ہے جبکہ دیگر سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ دو نمبر ہے مگر افسوس! چیف الیکشن کمشنر دیگر سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ سامنے نہیں لا رہے۔ 
عمران خان نے کہا کہ ہائیکورٹ نے حکم دیا سب کی فنڈ ریزنگ کا کیس اکٹھا سنا جائے مگر چیف الیکشن کمشنر ان کے گھر کا آدمی ہے، اس لئے دیگر جماعتوں کی فنڈنگ سامنے نہیں آ رہی، اگر آ جائے تو معلوم ہو جائے گا کس کی فنڈنگ لیگل ہے۔ 
پی ٹی آئی چیئرمین سے صدر مملکت کے بیان کے حوالے سے بھی سوال کیا گیا جس پر انہوں نے کہا کہ عارف علوی نے اپنے بیان کی وضاحت کر دی ہے۔

مصنف کے بارے میں