قطر تنازع 2018 یا زائد عرصے تک جاری رہ سکتا ہے، ماہرین

قطر تنازع 2018 یا زائد عرصے تک جاری رہ سکتا ہے، ماہرین

دوہا،لندن:  ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ قطر اور عرب ممالک کے درمیان شدت اختیار کرتا ہوا  تنازع 2018  یا  اس سے بھی زائد عرصے تک جاری رہ سکتا ہے, آج سعودی عرب کی قیادت میں خلیجی ممالک کے بلاک کو قطر کے بائیکاٹ کے 100 روز مکمل ہوجائیں گے۔

برطانیہ کی ڈرہم یونیورسٹی کے مشرق وسطی کے ماہر کرِسٹوفر دیوڈسن کے مطابق حالات اسی طرح چلتے رہے تو یہ تنازع آئندہ سال تک جاری رہ سکتا ہے۔سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے 5 جون کو، اسلامی شدت پسندوں کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے اور ایران سے قریبی تعلقات پر قطر سے ہر سطح پر تعلقات منقطع کردیئے تھے۔

ان ممالک نے قطر کے ساتھ ملنے والی سرحدیں بند کردی تھیں، اس کی سرکاری ایئرلائن کو فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا اور بحری روابط بھی معطل کردیئے تھے۔

عرب ممالک کے ان ڈرامائی اقدامات کے بعد مبصرین کا خیال تھا کہ قطر کے پاس اب کوئی راستہ نہیں ہے اور وہ اپنے تجارتی پارٹنرز کے دبا میں آتے ہوئے ان کے مطالبات تسلیم کرلے گا۔تاہم قطر نے الزامات کو مسترد کردیا اور خلیجی ممالک کے بائیکاٹ کو اس کی خود مختاری پر حملہ قرار دیا۔

مصنف کے بارے میں