ایم ڈی اے کے خلاف صحافیوں نے پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دے دیا

ایم ڈی اے کے خلاف صحافیوں نے پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دے دیا
سورس: PHOTO: Twitter

اسلام آباد : میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کے خلاف صحافیوں نے پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دے دیا۔ وکیل ، برطرف سرکاری  ملازمین ، انسانی حقوق کے کارکن اور سول سوسائٹی کے نمائندے بھی دھرنے میں شریک ہیں ۔

نیو نیوز کے مطابق میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے مجوزہ  قیام اور آزادی اظہار رائے پر پابندیوں کیخلاف صحافتی تنظیمیں احتجاج کر رہی ہیں۔ صحافتی نمائندوں ، برطرف سرکاری  ملازمین ، وکلاء اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے پریس کلب سے پارلیمنٹ ہاؤس تک ریلی نکالی ۔اہم سیاسی رہنما ؤٔں نے بھی احتجاج میں شرکت کی۔

مسلم لیگ نواز کے سینئر نائب صدر  اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے مظاہرے کے شرکاء سے خطاب میں کہا  کئی آٓمر میڈیا کو دبانے میں ناکام رہے اب موجودہ حکومت ایک ایسا قانون لاگو کرنا چاہتی ہے جس کا مسودہ بھی کسی نے نہیں دیکھا۔  ن لیگ  ہر کالے قانون کی مخالفت کرے گی۔

 پیپلزپارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات شازیہ مری نے کہا کہ میڈیا پر مارشل لا کا قانون لایا جارہا ہے۔ بلاول بھٹو نے میڈیا ڈسٹریکشن اتھارٹی کو مسترد کیا ہے۔ 

سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی  قیصر شریف  کا کہنا ہے حکومت وہ کرنا چاہتی ہے جو اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا۔ جماعت اسلامی اس غیر ضروری بل کو مسترد کرتی ہے۔

دھرنے کے قائدین نے پیر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر مملکت کے خطاب کے دوران بھی احتجاج کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔