بخار اور درد کی دوائی ایک بار پھر مارکیٹ سے غائب

بخار اور درد کی دوائی ایک بار پھر مارکیٹ سے غائب

لاہور: بخار اور درد کی دوائی ایک بار پھر مارکیٹ سے غائب ۔ ادویات کی عدم دستیابی پر مریض اور لواحقین پریشان ہیں اور ٹیبلٹس خریدنے کیلئے در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ۔

ملک میں ڈینگی بخار اور سردرد میں استعمال ہونے والی ادویات کی شدید قلت ہے ۔ کراچی سے پشاور تک سیلاب کے بعد ڈینگی کے حملے بڑھ گئے ہیں اور مریضوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ۔

شہر قائد کے ہسپتالوں میں ڈینگی بخار کے مریض ریکارڈ تعداد میں لائے جارہے ہیں ۔ اندرون سندھ سیلاب زدہ علاقوں میں بھی یہی صورتحال ہے ۔ ایسے میں بخار اور جسم میں درد کی شدت کم کرنے والی ٹیبلٹس دستیاب نہیں ۔

میڈیکل اسٹور والوں کا کہنا ہے کہ رسد اور طلب کے فرق کے باعث مسئلہ پیدا ہوا ۔ لوگوں کو کہنا ہے کہ ڈینگی وبا کے دوران ادویات نہ ملنا ظلم ہے ۔ بخار کی ٹیبلٹس نہ ملنے سے مریضوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں ۔

دوسری جانب ، ترجمان وزارت صحت نے خبروں کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بخار کی ادویات کی پیداوار جاری ہے ۔

مصنف کے بارے میں