ایشلے بارٹی نے  آل انگلینڈ کلب میں چیمپئن بننے پر توجہ مرکوز کر لی

ایشلے بارٹی نے  آل انگلینڈ کلب میں چیمپئن بننے پر توجہ مرکوز کر لی

سڈنی : آسڑیلیا کی نامور ٹینس سٹار اور عالمی نمبر ایک ایشلے بارٹی کے پاس رواں سال ومبلڈن اوپن جیتنے کے اپنے خواب کو پورا کرنے کا موقع نہیں ہوگا جس کے بعد انہوں نے آل انگلینڈ کلب میں چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کرنے پر توجہ مرکوز کر لی ہے۔

آسٹریلوی ٹینس سٹار نے 2011ءمیں 15 سال کی عمر میں جونیئر ومبلڈن اوپن ٹینس کا ٹائٹل جیتا تھا، لیکن اس کامیابی سے ان کو جو توقعات وابستہ تھیں ان کا فائدہ اٹھتے ہوئے بارٹی نے تین سال بعد کرکٹ کے لئے ٹینس کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ ایشلے بارٹی کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاﺅ کے خدشات کے باعث رواں ماہ کے آخر میں شیڈول میگا ایونٹ یو ایس اوپن ٹینس سے دستبردار ہو چکی ہیں۔

24 سالہ ایشلے بارٹی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا "مجھے ایسا لگا جیسے میں اس اہم موڑ پر شاید اپنے کیریئر کے پہلے حصے تھوڑی سی کھو گئی ہوں۔ انہوں نے کرکٹ کھیل کے بارے میں ایک مختلف نقطہ نظر پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری ٹینس کھیلنے کی خواہش کبھی کم نہیں ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 15 سال کی عمر میں جونیئر ومبلڈن اوپن کا ٹائٹل جیتنے کے بعد اب سینئر ومبلڈن اوپن میں کامیابی کے لئے پرعزم ہوں۔ 2016ءمیں ٹینس میں واپس آنے والی ایشلے بارٹی نے کہا ومبلڈن اوپن کا ٹائٹل جیتنا میرا خواب رہا ہے اور میں جانتی ہوں کہ اس مقصد کے حصول کے لئے مجھے سخت محنت کی ضروت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے لئے جونیئر ومبلڈن کا ٹائٹل جیتنا واقعی بہت خاص تھا، لیکن اس کامیابی نے مجھے سینئر ومبلڈن ٹینس کا ٹائٹل جیتنے کے لئے ہمت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کی وجہ سے دوسری جنگ عظیم کے بعد پہلی بار ومبلڈن اوپن ٹینس ایونٹ منسوخ ہوا ہے۔ ومبلڈن اوپن رواں سال 29 جون سے 12 جولائی تک انگلینڈ میں شیڈول تھا۔24 سالہ نوجوان آسٹریلوی ٹینس سٹار اپنے کیریئر میں ایک گرینڈ سلام ٹائٹل اپنے نام کر چکی ہیں، انہوں نے گزشتہ سال فرنچ اوپن کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا اور اس فتح کے ساتھ انہوں نے خواتین کے سنگلز مقابلوں کی عالمی درجہ بندی میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی جہاں وہ اب تک برقرار ہیں۔

انہوں نے فرنچ اوپن کے فائنل میچ میں جمہوریہ چیک کی مارکٹکا وانڈروسووا کو سٹریٹ سیٹ میں شکست دی تھی۔ انہوں نے مزید کہا سب سے اچھی بات مڑ کر اپنی ٹیم کو دیکھنا تھی اور میں اس لمحے کو کبھی بھی فراموش نہیں کروں گی۔ بارٹی نے رواں سال اپنی توسیع پذیرائی کے دوران "اتار چڑھاو" کا اعتراف کیا لیکن انہوں نے کہا کہ 31 اگست کو نیویارک میں شروع ہونے والے میگا ایونٹ یو ایس اوپن سے دستبرداری کا فیصلہ میں نے کورونا وائرس کی عالمگیر وبا کے پھیلاﺅ کے خدشے کے پیش نظر کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میرے علاوہ متعدد دیگر کھلاڑیوں نے بھی یو ایس اوپن میں شرکت سے معذرت کی ہے جن میں مردوں کے سنگلز مقابلوں کے دفاعی چیمپئن ہسپانوی ٹینس سٹار رافیل نڈال کے ساتھ ، ٹاپ 10 کھلاڑی کیکی برٹینز اور ایلینا سویٹولینا بھی شامل ہیں۔