انڈے کا چھلکا کھانے کے حیران کن فوائد سامنے آگئے

انڈے کا چھلکا کھانے کے حیران کن فوائد سامنے آگئے
کیپشن: تصویر بشکریہ سوشل میڈیا

لاہور:انڈے کے صحت کے متعلق فوائد کی بات ہوئی پرانی اور اب انڈے کے چھلکا کھانے کے حیران کن فوائد بھی سامنے آگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ انڈے کا چھلکا کیلشیم کاربونیٹ پر مشتمل ہوتا ہے۔یہ بات سب جانتے ہیں کہ کیلشیم بہت سی غذاﺅں میں بنیادی مادے کی حیثیت رکھتا ہے اور جن میں خاص طو ر پر ڈیری مصنوعات اور عام طور پر بہت سی پتوں والی اور جڑ والی سبزیاں شامل ہیں۔

ایک انڈے کا نصف چھلکا ایک بالغ شخص کیلئے دن میں مطلوب کیلشیم مقدار فراہم کرتا ہے جو کہ 1000 ملی گرام ہے۔انڈے کے چھلکے میں 40% کیلشیم موجود ہوتا ہے۔


انڈے کا چھلکا کیلشیم کاربونیٹ پر مشتمل ہوتا ہے اور اس کے علاوہ کم مقدار میں پروٹین اور دیگر مرکبات بھی پائے جاتے ہیں۔کیلشیم کاربونیٹ قدرتی اجزاءمیں کیلشیم کی سب سے زیادہ پھیلی ہوئی قسم ہے۔یہ فوڈ سپلیمنٹس میں حراروں کے لحاظ سے سب سے ہلکی نوعیت کا کیلشیم ہوتا ہے۔


ایک سائنسی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ انسانی جسم کے خلیے ،خالص کیلشیم کاربونیٹ کے مقابلے میں انڈے کے چھلکے کے پاﺅڈر کے ذریعے 64% زیادہ کیلشیم جذب کرتے ہیں۔محققین کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ انڈے کے چھلکے میں پائے جانے والے مخصوص پروٹین ہیں۔


کیلشیم اور پروٹین کے علاوہ اندے کے چھلکے میں دیگر معدنیات کی قلیل مقدار پائی جاتی ہے۔ان میں میگنشیم،سیلینیم،سٹرونشیم اور فلورائڈ شامل ہوتے ہیں۔یہ تمام معدنیات کیلشیم کی طرح ہڈی کی صحت برقرار رکھنے کے سلسلہ میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔


دنیا بھر میں کروڑوں افراد ہڈیوں کے بھربھرے پن کا شکار ہیں جن میں اکثریت خواتین کی ہے ۔اگر کسی شخص کے غذائی نظام میں کیلشیم مفقود ہے تو ایسی صورت میں انڈے کا چھلکا اس کمی کو دور کرنے کے لئے ہر عمر کے انسان کے واسطے مناسب انتخاب ہے۔


ایک سائنسی تحقیق کے مطابق ہڈیوں کے بھربھرے پن کا شکار خواتین جن کی سن یاس کی عمر آچکی ہوتی ہے،وہ اگرانڈے کے چھلکے کے پاﺅڈر کے ساتھ ساتھ وٹامن ڈی 3 اور میگنشیم کا ستعمال کریں تو بڑی حد تک ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں کامیاب ہوسکتی ہیں۔


ہالینڈ کی خواتین پر ہونے والی ایک تحقیق سے ثابت ہوا کہ سن یاس کی عمر آنے کے بعد انڈے کے چھلکے کا پاﺅڈر ہڈیوں میں معدنیات کی کثافت کو بہتر بناتا ہے جبکہ مصنوعی کیلشیم کاربونیٹ ایسی حالت میں قابل ذکر حد تک بہتری پیدا نہیں کرتا ہے۔