ڈپریشن کی 7 جسمانی علامات جو جان لیوا ثابت ہوسکتی ہیں

ڈپریشن کی 7 جسمانی علامات جو جان لیوا ثابت ہوسکتی ہیں
کیپشن: Image by DPA GOLD omega-3

لاہور:ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ ڈپریشن کی 7 ایسی جسمانی علامات ہیں جو کہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہیں جو کہ درج ذیل ہیں:-
تھائی رائیڈ مسائل
تھائی رائیڈ گلے میں ایسا گلینڈ ہے جو میٹا بولزم کو ریگولیٹ کرنے کے لئے ہارمونز پیدا کرتا ہے،اگر تھائی رائیڈ ہارمون کی سطح کم ہو تو تھکاوٹ کا تجربہ ہوسکتا ہے۔اس کے علاوہ ٹھنڈ کا احساس،قبض،جلد کی خشکی،ناخن بھربھرے ہوجانا اور بالوں کا گرنا تھائی رائیڈ میں مسائل کی دیگر نشانیاں ہیں۔خون کے ایک سادہ ٹیسٹ سے اس بات کا پتا چلایا جاسکتا ہے جس کے بعد ڈاکٹر علاج تجویز کرسکتا ہے۔
ورزش نہ کرنا
اگر تو آپ جسمانی توانائی کو بچانے کے لئے ورزش سے جان چھڑاتے ہیں تو یہ سوچ آپ پر ہی بھاری پڑسکتی ہے۔ایک امریکی تحقیق کے مطابق صحت مند مگر سست طرز زندگی کے عادی بالغ افراد اگر ہفتہ بھر میں تین بار صرف بیس منٹ کی ورزش کو معمول بنالیں تو وہ خود کو توانائی زیادہ بھرپور اور تھکاوٹ کا کم شکار ہوتے ہیں۔معمول کی ورزش جسمانی مضبوطی بڑھائی ہے جبکہ آپ کا نظام قلب زیادہ موثر طریقے سے کام کرنے لگتا ہے۔
مختلف ہارمونز کی سطح میں کمی
مردوں میں ٹسٹو سیٹرون نامی ہارمون کی سطح میں کمی جسمانی تھکاوٹ کا احساس بڑھانے کا باعث بنتی ہے۔اسی طرح مردوں و خواتین میں کورٹیسول کی سطح میں کمی کا نتیجہ بھی تھکاوٹ کی شکل میں نکلتا ہے۔خواتین میں ایسٹروجن کی سطح بڑھنا اور پروجسٹرون کی ناکامی مقدار تھکا وا ہے اور چڑچڑا بنادیتی ہے۔اگر مسلسل ایسا ہوتو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے جو کہ ٹیسٹ کی مدد سے اس کی وجہ بتاسکے گا۔
ذیا بیطس
جب خون میں گلوکوز کی شرح بڑھ جائے تو دوران خون متاثر ہوتا ہے جس کے باعث خلیات کو آکسیجن اور غذائیت نہیں ملتی اور آ پ تھکاوٹ محسوس کرنے لگتے ہیں۔بلڈ شوگر لیول کم ہونے کی صورت میں چکر آںے کا احساس ہوتا ہے ۔اگر تھکاوٹ کے ساتھ پیاس زیادہ لگنے لگے۔پیشاب زیادہ آنے لگے،بھوک کا احساس بڑھ جائے،نظر دھندلانے لگے تو ڈاکٹر سے رجوع کرکے ذیابیطس کا ٹیسٹ کرالینا بہتر ہوتا ہے۔
پانی کا کم استعمال
ڈی ہائیڈریشن یا پانی کی معمولی سی کمی یعنی صرف دو دفیصد کمی بھی توانائی کے ذخیرے پر اثر انداز ہوتی ہے۔یہ ڈی ہائیڈریشن خون کی مقدار کو کم کردیتی ہے جس سے وہ گاڑھا ہوجاتا ہے،اس کے نتیجے میں دل کی کارکردگی بھی کم ہوجاتی ہے اور آپ کے پٹھوں اور اعضاءکو آکسیجن فراہمی کم ہوجاتی ہے جس کا نتیجہ تھکاوٹ کی شکل میں نکلتا ہے۔
غیر ضروری فکریں
اگر آپ کو باس کے طلب کرنے پر یہ ڈر لگے کہ وہ آپ کو برطرف کردے گا یا آپ اپنی سائیکل یا موٹرسائیکل کو چلانے سے پہلے حادثے کے خیال سے خوفزدہ ہوجائیں تو آپ بدترین نتائج والی سوچ کے حامل شخص ہیں،ہر وقت دہشت کا احساس آ پ کو ذہنی طورپر مفلوج کرکے رکھ دے گا اور جسمانی طور پر بھی آپ کسی کام کے نہیں رہیں گے،مراقبے،گھر سے باہر نکلنے،ورزش یا اپنے خدشات دوستوں سے شیئر کرنے سے آپ کافی حد تک عارضے سے نجات پاسکتے ہیں۔
ناشتہ نہ کرنا
رات کو کھانے کے بعد سونے کے دوران آپ کا جسم اس سے حاصل ہونے والی توانائی کو خون پمپنگ اور آکسیجن کو پھیلانے کے لئے استعمال کرتا رہتا ہے،تو جب آپ اٹھتے ہیں آپ کو ناشتے کی شکل میں اپنی توانائی کے ایندھن کو دوبارہ بھرنے کی ضرورت ہوتی ہے،جسے چھوڑ دینا آپ کو کاہلی یا سستی کا شکار کردیتا ہے۔
جنک فوڈز پر زندگی گزارنا
بہت زیادہ بے چینی یا سادہ فائبر والی غذائیں جسم میں بلڈ شوگر کو بڑھا دیتا ہے اور اس سے کچھ دیر بعد اچانک ہی نمایاں کمی بھی آجاتی ہے۔یہ اتار چڑھاﺅ آپ کو تھکاوٹ کا شکار بنادیتا ہے۔متوازن غذا کا استعمال ہی دن بھر آپ کو چاق و چوبند رکھنے کے لئے اہم ثابت ہوتا ہے۔
سونے کے عوقت موبائل فون کا استعمال
سونے کی جگہ پر ایک ٹیبلٹ ،سمارٹ فون،یا لیپ ٹاپ کی روشنی آپ کے جسم کے قدرتی شب و روزہ تبدیلی کے لئے مضر ثابت ہوتی ہے کیونکہ اس سے وہ ہارمون متاثر ہوتا ہے جو نیند کو ریگولیٹ کرنے کا کام کرتا ہے۔جس کے نتیجے میں نیند متاثر ہوتی ہے اور دن کا آغاز تھکاوٹ کے احساس کے ساتھ ہوتا ہے۔
کیفین پر انحصار
اپنے دن کا آغاز کافی یا چائے سے کرنا کافی نقصان دہ ثابت ہوتا ہے ،درحقیقت دن میں تین کپ کافی آپ کے لئے فائدہ مند ہوتی ہے مگر کیفین کا بہت زیادہ استعمال نیند اور جاگنے کے سائیکل کو بری طرح متاثر کرتا ہے،جس کے نتیجے میں دن بھر تھکاوٹ کا احساس غالب رہتا ہے۔
تعطیل کے روز دیر تک جاگنا
ہفتے کو رات بھر جاگ کر اتوار کو صبح سونا اس روز کی شب کو سونا مشکل بنادیتا ہے اور پیر کی صبح کا آغاز نیند کی کمی سے ہوتا ہے اور جیسا کہ سب کو معلوم ہی ہے کہ نیند کی کمی انسانی جسم سے توانائی نچوڑ تھکن کا احساس بڑھا دیتا ہے۔