لاہور: پی ڈی ایم آج مینار پاکستان پر پاور شو کریگی، شدید سردی کے باوجود کارکن پہنچنا شروع

Lahore: PDM will hold a power show at Minar Pakistan today. Workers started arriving despite severe cold
کیپشن: مینار پاکستان پر موجود ایک لیگی کارکن وکٹری کا نشان بنا رہا ہے

لاہور: اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے کیلئے مینار پاکستان پر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ دھند اور سردی کے باوجود سیاسی جماعتوں کے کارکن جلسہ گاہ پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔

سیکیورٹی کے پیش نظر خواتین اور مردوں کے لئے الگ الگ گیٹس کو مختص کر دیا گیا ہے۔ خواتین صرف گیٹ نمبر پانچ سے تلاشی کے عمل کے بعد ہی مینار پاکستان گراؤنڈ میں داخل ہو سکیں گی جبکہ مرد کارکنوں کیلئے علیحدہ گیٹس کو استعمال کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔

موسم کی صورتحال کی بات کی جائے تو ملک کے لاہور سمیت صوبہ پنجاب کے میدانی علاقوں میں مطلع صاف رہنے کیساتھ ساتھ شدید سردی اور دھند کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

جلسے کی انتظامیہ نے جلسے میں کارکنوں کی سہولت کیلئے 8 بڑی بڑی سکرینیں لگانے کا پروگرام بنایا ہے تاکہ وہ اپنے قائدین کے خطابات دیکھ اور سن سکیں۔ مینار پاکستان میں ہزاروں کرسیاں بھی لگا دی گئی ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز جاتی امرا سے ریلی کی شکل میں جلسہ گاہ پہنچیں گی۔ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی ریلی کی شکل میں جلسہ گاہ آئیں گے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو بھی ریلی کی صورت میں جلسہ گاہ پہنچانے کا انتظام کیا گیا ہے۔ ان کیلئے جماعت کی جانب سے خصوصی ٹرک تیار کیا گیا ہے۔

مریم نواز شریف نے گزشتہ رات مینار پاکستان پر جلسہ گاہ کا دورہ کرکے انتظامات کا جائزہ لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام ساری رکاوٹیں توڑ کر جلسے میں آئيں گے۔ یہ تاریخی جلسہ حکمرانوں کی گرتی دیوار کیلئے آخری دھکا ثابت ہوگا۔ ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری کی صورتحال ابتر ہو چکی ہے۔ اپوزیشن اتحاد حکومت کو کبھی این آر او نہیں دے گا۔

دوسری جانب مریم نواز شریف، بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی زندگی کی لاحق خطرات کے پیش نظر وزارت داخلہ اور نیکٹا کی جانب سے الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ پی ڈی ایم قیادت خطرات سے آگاہ کرتے ہوئے احتیاط برتنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

اس سلسلے میں پنجاب پولیس کی جانب سے ایک انتہائی اہم مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں پی ڈیم ایم قیادت پر واضح کیا گیا ہے کہ عالمی وبا اور ممکنہ دہشتگردی کے پیش نظر حکومت کی جانب سے اپوزیشن کو جلسے کی اجازت نہیں ہے۔ تاہم اگر اس کے باوجود جلسے کا انعقاد کیا گیا تو ممکنہ خطرات کی تمام تر ذمہ داری اپوزیشن پر ہوگی۔

ادھر گزشتہ روز نجی ٹیلی وژن کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے ماضی میں حکمرانوں کیخلاف کو دھرنا دیا تھا، اسے کسی کے کہنے پر ختم کیا تھا، ان لوگوں نے مھ سے وعدہ کیا تھا لیکن وہ اسے پورا کرنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے عالمی وبا کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے بیماری کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے تاکہ ہمارے جلسوں کے انعقاد میں رکاوٹ ڈال کر اسے کنٹرول کیا جا سکے۔