سندھ ہائیکورٹ نے پولیس کو سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف درج مقدمات میں گرفتاری سے روک دیا

سندھ ہائیکورٹ نے پولیس کو سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف درج مقدمات میں گرفتاری سے روک دیا

کراچی: سندھ ہائیکورٹ سرکٹ بینچ نے پولیس کو سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف درج مقدمات میں گرفتاری سے روکتے ہوئے آئندہ سماعت پر مقدمات کی تفصیل پیش کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق جسٹس عدنان الکریم اور جسٹس محمود اے خان نے درخواستوں کی سماعت کی جس دوران اعظم سواتی کے وکیل نے کہا کہ میرے موکل کے خلاف ریجن کے مختلف اضلاع میں مقدمات درج ہیں، ایک معاملے پر متعدد مقدمات کا اندراج سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی ہے۔
اس موقع پر جسٹس محمود اے خان نے ریمارکس دئیے کہ شاید یہ مقدمات پورے ملک میں درج ہوئے ہیں، کلے کتنے مقدمات درج کئے جاچکے ہیں؟ جس پر وکیل اعظم سواتی نے بتایا کہ اب تک نوابشاہ، مٹھی اورحیدرآباد میں تین مقدمات سامنے آئے ہیں۔ 
اس پر جسٹس محمود اے کیو خان نے ریمارکس دئیے کہ آپ کو سندھ ہائیکورٹ کراچی سے ریلیف تومل چکا ہے جس پر وکیل اعظم سواتی نے جواب دیا کہ وہاں سے صرف کراچی میں درج مقدمات میں ریلیف ملا ہے، آپ کے عدالتی دائرہ کارمیں درج مقدمات پر آپ ریلیف دیں۔
عدالت نے پولیس کو سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف درج مقدمات میں 11 جنوری تک گرفتاری سے روکتے ہوئے سندھ حکومت، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی حیدرآباد اورایف آئی اے کو نوٹسز جاری کر دئیے اور آئندہ سماعت پر مقدمات کی تفصیل پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔

مصنف کے بارے میں