پرانےپاکستان میں لوگوں کو خریدا جاتا تھا، شبلی فراز

پرانےپاکستان میں لوگوں کو خریدا جاتا تھا، شبلی فراز

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہناہے کہ پرانےپاکستان میں لوگوں کو خریدا جاتا تھا، اپوزیشن اب بھی یہی چاہتی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز  نےپشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم سیاست سے پیسے کے عمل کو مکمل ختم کرنا چاہتے ہیں۔اپوزیشن الزام تراشیاں کرتی ہے اور بہتان بھی لگاتی ہے۔اوپن بیلٹ کے معاملے میں اپوزیشن کی  مخالفت سمجھ سے بالاتر ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا مزید کہناتھاکہ جب آپ شفاف طریقے سے برسر اقتدار آتے ہیں تو کوئی انگلی نہیں اٹھاسکتا ۔اپوزیشن کو عوام کے سامنے  جواب دہ ہونا پڑے گا۔ماضی میں ہمیں قانون سازی سے متعلق مشکلات کا سامنا رہا ہے۔

وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ 2006 میں اپوزیشن نے معاہدہ کیا تھا، معاہدے میں سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانےکا ذکر تھا، لیکن انہیں 10 سال ملے، اوپن بیلٹ پر عمل کیلئے انہوں نے کچھ نہ کیا۔

اپوزیشن سیاست میں پیسے کا عمل ختم نہیں کرنا چاہتی،اپوزیشن والے کہہ رہے ہیں اس پر مشاورت  ہونی چاہئے تھی۔ ان کا کہناتھاکہ کون اس کی مخالفت  کرتے گا کہ چیزیں شفاف طریقے  سے ہوں۔

سب کو معلوم ہے کہ شفافیت سے پارلیمنٹ کو ایک اخلاقی قوت ملتی ہے،پی ٹی آئی میں نوجوانوں سمیت بہت سے لوگوں کو ٹکٹ دیئے گئے ہیں ۔

سینیٹ انتخابات میں شفافیت کےحوالے  شفافیت کےنظام سےقابل اورماہرلوگ سیاست میں حصہ لے سکیں گے۔وزیراعظم نے دوسری بار سینیٹ الیکشن لڑنےکا اعزاز مجھے بخشا ہے۔