سونے کے ورق میں لپٹا پیزا

امریکہ سے پاکستان تک پیزا عام لوگوں کا کھانا ہوتا ہے کیونکہ یہ کھانے میں لذیذ اور کم خرچ ڈش ہے

سونے کے ورق میں لپٹا پیزا

اتھیکا، نیویارک: امریکہ سے پاکستان تک پیزا عام لوگوں کا کھانا ہوتا ہے کیونکہ یہ کھانے میں لذیذ اور کم خرچ ڈش ہے۔ تاہم اب تمام تر پیزا کے بارے میں یہ بات درست نہیں کہی جاسکتی کیونکہ نیویارک کے ایک ریسٹورینٹ نے سونے کے ورق میں ملفوف ایک پیزا بنایا ہے جسے دنیا کا مہنگا ترین پیزا بھی قرار دیا جاسکتا ہے۔

نیویارک کی انڈسٹری کچن ریسٹورینٹ نے ایک امیرعلاقے میں 24 قیراط میں لپٹا ایک پیزا پیش کیا ہے جسے ’دی فینسی زا‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس میں سمندری جانور اسکوئیڈ کی قدرتی سیاہی، برطانیہ کے مہنگے ترین اسٹلٹن پنیر، فرانس کے ٹرفل، کھائے جانے والے قیمتی پھول اور کیسپیئن سمندر کے غذائی اجزا سے سجایا گیا ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں ایکواڈور سے منگوائے گئے سونے کے ورق لگائے گئے ہیں۔ ایک پیزا کی قیمت دو ہزار ڈالر ہے جو پاکستانی دو لاکھ روپوں سے کچھ زیادہ ہے۔

ریستوران کے چیف شیف براؤلیو بونے کے مطابق یہ ایک مہنگا کھانا ہے جو ان لوگوں کے لیے ہے جو کچھ الگ کھانے کے خواہش مند ہیں۔ پیزا میں شامل ہر شے بہت خاص ہے جو اسے بہت خستہ اور لذیذ بناتی ہے۔ ایک بڑے پیزا کی قیمت دو لاکھ اور ایک ٹکڑے (سلائس) کی قیمت 25 ہزار روپے جبکہ ایک نوالے کی قیمت 5 ہزار روپے ہے۔