اقامہ و محنت قوانین کی خلاف ورزی پر اب تک 3،86،892غیر قانونی تارکین گرفتار

اقامہ و محنت قوانین کی خلاف ورزی پر اب تک 3،86،892غیر قانونی تارکین گرفتار

ریاض: ایمنسٹی سکیم ختم ہونے کے بعد سعودی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ اقامہ و محنت قوانین اور سرحدی سلامتی ضوابط کی خلاف ورزی کرنیوالے 3لاکھ 86ہزار 892تارکین وطن گرفتار کرلئے گئے۔

ان میں 2لاکھ 38ہزار 40اقامہ ، 42ہزار 907سرحدی سلامتی ضوابط اور ایک لاکھ 5945محنت قوانین کی خلاف ورزی پر پکڑے گئے۔ سرحد پار کرکے مکہ میں دراندازی کرنے والے 5ہزار 288گرفتار کئے گئے۔ان میں سے78فیصد یمنی،21فیصد ایتھوپین اور ایک فیصد دیگر ممالک کے تھے۔وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ 5288غیر قانونی تارکین بیدخل کردیئے گئے ،292مملکت سے سرحد پار کرکے باہر جانے کی کوشش کرنیوالے پکڑے گئے۔ گرفتار ہونے والے غیر قانونی تارکین کو مختلف سہولتوں کی فراہمی میں ملوث795شہری گرفتار کئے گئے۔

وزارت داخلہ کے علاوہ   سوشل انشورنس جنرل کارپوریشن نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں واضح کیا ہے کہ 2017ءکے دوران 558716غیر ملکی کارکن سعودی لیبر مارکیٹ سے بیدخل کئے گئے جبکہ 122ہزار سعودی لیبر مارکیٹ کا حصہ بنے۔ 2017ءکی شروعات میں 1862118سعودی ملازم سوشل انشورنس اسکیم میں شامل تھے۔ سال کے اختتام تک ان کی تعداد میں 6.5فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ اسکیم میں شامل غیر ملکی کارکنان کی تعداد سال کے شروع میں 8518206تھی۔

کمی کے بعد 7959490ہوگئی۔ 7فیصد کمی واقع ہوئی۔ نجی اداروں میں کام کرنے والے سعودیوں کی تعداد پالیسیوں اور اسکیموں میں تبدیلی کے باعث بڑھتی چلی گئی۔ نطاقات پروگرام آزاد کاروباری اسکیم ، تجارتی مراکز کی سعودائزیشن ، مختلف علاقوں میں متعدد پیشوں کی سعودائزیشن ، گولڈ مارکیٹ کی مکمل سعودائزیشن کی بدولت سعودی کارکنان کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوا۔
ریاض رپورٹ کارکن