عمران خان کوہرصورت علیمہ خان کی جائیدادوں کی وضاحت دیناہوگی:خورشید شاہ

عمران خان کوہرصورت علیمہ خان کی جائیدادوں کی وضاحت دیناہوگی:خورشید شاہ
کیپشن: تصویر بشکریہ ٹوئٹر

سکھر:پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کیلئے حکومت کیساتھ ہے،4ماہ میں قرض لینے کے ریکارڈتوڑدیئے گئے، لوگ سمجھتے تھے قرض کے بغیرملک آگے بڑھے گا،کہتے تھے قرض لینے کے بجائے خودکشی کرلیں گے ، عمران خان کوہرصورت علیمہ خان کی جائیدادوں کی وضاحت دیناہوگی۔

تفصیلات کے مطابق خورشیدشاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سیاستدان الیکشن میں آکربڑے دعوے کرکے جاتے ہیں، ذات اوربرادری کے چکرمیں کرداردیکھے بغیرنمائندوں کوووٹ دیاجاتاہے،خدمت ووٹ لینے کے لالچ سے نہیں کی جاتی ہے،سیاست گالم گلوچ نہیں،خدمت کانام ہے، عوام موجودہ حکومت سے ایک بھی نوکری کی توقع نہ کرے،نوجوانوں کوروزگارکے نام پر دھوکہ دیاگیا،اپوزیشن جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کیلئے حکومت کیساتھ ہے،کچھ نہ کرناجنوبی پنجاب کے لوگوں سے دھوکہ ہے۔


انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی 4آمروں سے مقابلہ کرکے یہاں پہنچی،کبھی کسی سے نہیں پوچھا کہ اسکا تعلق کس جماعت سے ہے،کوشش ہوتی ہے اپنی عوام کی زیادہ سے زیادہ خدمت کرسکوں،پیپلز پارٹی کوپھربھی عوام کے روزگارکادردہوتاہے،ہم نے 2008میں کئے گئے وعدے پورے کئے۔


قومی اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ زندگی کااصول بنالیاہے گلہ،منافقت اورجھوٹ نہیں بولناہے، وزیر اعظم نے کہاکہ ہربدھ کو آکر پارلیمنٹ میں جواب دوں گا،پانچ مہینے گزر گئے مگر وزیر اعظم پارلیمنٹ میں نہیں آئے،انہوں نے کہا کہ عمران خان کوہرصورت علیمہ خان کی جائیدادوں کی وضاحت دیناہوگی۔


پیپلزپارٹی کے رہنمانے کہا کہ حکومت میں آنے سے پہلے کہاجاتاہے1کروڑنوکریاں دیں گے،گھربنائیں گے، انہوں نے کہا کہ 2008 میں جب بچہ پیداہواتواسے کان میں بتایاگیاتو72 ہزارکامقروض ہے، 2013 میں پیداہونیوالے نومولودکے کان میں کہاگیاتو1لاکھ 25 ہزارکا مقروض ہے،2017 میں پیداہونیوالے بچے کو کان میں کہا گیا تو 1 لاکھ 75 ہزار کا مقروض ہے۔


خورشید شاہ نے کہا کہ تم نے30 پنکچر کی بات کی تھی ہم نے کھولے تو60 پنکچر سامنے آجائیں گے،حلقے کھولنے کے لیے اب تک کوئی کمیٹی نہیں بیٹھی،ایسے مینڈیٹ کے باوجود ہم نے حکومت کو دعوت دی آئیں کام کریں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو بس ایک ہی فکر ہے قرضے کیسے لیے جائیں جبکہ بجلی،گیس پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا،یوریا کی بوری کی قیمتوں میں دوگنا اضافہ کردیا گیا،ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا،حکومت پوچھنے کوتیارنہیں۔