عمان کے سلطان ہیثم بن طارق نے اپنے ولی عہد کا اعلان کردیا 

عمان کے سلطان ہیثم بن طارق نے اپنے ولی عہد کا اعلان کردیا 

عمان کے سلطان ہیثم بن طارق نے اپنے ولی عہد کا اعلان کردیا اور ابعمان کے  ولی عہد   سلطان ہیثم کے  سب سے بڑے بیٹے ہوں گے ۔

عرب ملک عمان میں تاریخی کام کرتے ہوئے سلطان ہیثم بن طارق نے عمانی حکومتی تاریخ میں پہلی بار اپنے ولی عہد کا اعلان کرکے اقتدار کی منتقلی کے طریقہ کار کو بہتر کردیا ہے ۔

سلطان ہیثم بن طارق نے منگل کے روز اپنے بڑے بیٹے یزان بن ہیثم  کو عمان کے پہلے ولی عہد ہونے کا شرف بخشا ہے ۔

اس فرمان میں ایک بنیادی قانون بنایا گیا ہے جس کے تحت ولی عہد شہزادے کو منتخب کرنے کے لئے "مخصوص اور مستحکم طریقہ کار" کی وضاحت بھی کی گئی ہے ۔

اس سرکاری حکم نامے میں شائع ہونے والے اس فرمان کے مطابق ، بنیادی قانون میں یہ حکم دیا گیا ہے کہ "اقتدار کا مینڈیٹ سلطان سے اس کے بڑے بیٹے کو ،اور اس کے بعد ان کے  بیٹے کا سب سے بڑا بیٹے یعنی ان کے سب سے بڑے پوتے کو ہوگا۔اور اسی طرح اقتدار کی منتقلی ہوتی رہے گی ۔جس پر تمام متفق ہیں ۔

حیران کن طور پر یہ اعلان سلطان قابوس کی موت کے بعد  سلطان ہیتھم کے اقتدار سنبھالنے کی پہلی برسی کے موقع پر سامنے آیا تھا۔

واضح رہے کہ سلطان قابوس جدید عمان کے بانی تھے اور انہوں نے اپنے جانشین کا نام مہر بند لفافے میں رکھا تھا جو ان کی موت کے بعد کھولا گیا تھا۔

نئے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اگر اقتدار کا مینڈیٹ 21 سال سے کم عمر کے کسی کو منتقل کردیا جاتا ہے ، تو سلطان کے اختیارات سلطان کے ذریعہ مقرر کردہ سرپرست کونسل یا شاہی خاندانی کونسل کے ذریعہ استعمال ہوں گے۔

اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر ولی عہد شہزادے کی طرف سے اختیارات دینے سے پہلے ہی اس کی موت ہوجاتی ہے ، تو یہ حق ان  کے سب سے بڑے بیٹے کو ملتا ہے ، چاہے اس کے بہن یا بھائی بھی ہوں۔سرکاری خبر رساں ایجنسی او این اے نے بتایا کہ یہ حکم نامے اگلے مرحلے کے دوران سلطان کی ضروریات کو پورا کرنے اور عمان کے وژن 2040 کی مناسبت سے جاری کیے گئے ہیں۔

اسی فرمان میں شہریوں کو زیادہ سے زیادہ حقوق اور آزادی کی ضمانت دینے میں ریاست کے کردار پر بھی زور دیا گیا ہے ، ان میں سب سے اہم خواتین اور مردوں کے مابین مساوات ، بچوں کی دیکھ بھال ، معذوروں اور نوجوانوں اور لازمی تعلیم کی ہے۔