ایم کیو ایم پاکستان کا حکومت سے علیحدگی پر غور، ارکان قومی اسمبلی سے استعفے طلب

ایم کیو ایم پاکستان کا حکومت سے علیحدگی پر غور، ارکان قومی اسمبلی سے استعفے طلب

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے حکومت سے علیحدگی پر غور شروع کر دیا ہے اور اپنے ارکان قومی اسمبلی سے استعفے طلب کر لئے ہیں۔ 
تفصیلات کے مطابق بہادر آباد میں ہونے والے رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ایم کیو ایم نے وفاقی کابینہ اور حکومت سے علیحدگی اور دیگر آپشنز پر غور کیا اور اس ضمن میں کل پی آئی بی گراؤنڈ میں جنرل ورکرز اجلاس بھی بلایا گیا ہے جبکہ 24 گھنٹوں کے دوران اہم اعلان متوقع ہے۔ 
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم کے 2 وفاقی وزراءاور ایک معاون خصوصی نے استعفے ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کوجمع کرا دئیے ہیں، وفاقی وزراءامین الحق اور فیصل سبزواری کی جانب سے استعفے رابطہ کمیٹی کو جمع کروائے گئے ہیں۔
ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن کا کہنا ہے کہ رابطہ کمیٹی کے بعض ارکان کی رائے ہے کہ 15 جنوری کو بلدیاتی الیکشن ہو تو حکومت سے علیحدہ ہو جائیں، حتمی فیصلہ کل ایم کیوایم کے جنرل ورکرز اجلاس میں کیا جائے گا۔ 
انہوں نے کہا کہ میرے خیال سے 15 جنوری کوالیکشن نہیں ہو پائیں گے اور آئینی تشریح کی ضرورت کیلئے عدالتوں سے رجوع کرنا پڑے گا، الیکشن کمیشن کل حلقہ بندیاں ٹھیک کروا دے پرسوں ہم الیکشن میں حصہ لیں گے۔ 
واضح رہے کہ گزشتہ روز دھڑوں کے یکجا ہونے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا تھا کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں سے باہر نکل آئیں، شارع فیصل پر دھرنا دیں دیکھتے ہیں کیسے 15 جنوری کو بلدیاتی الیکشن ہوتاہے۔

مصنف کے بارے میں