پولینڈ میں عدلیہ کو پارلیمنٹ کے تابع کرنے کا قانون

پولینڈ میں عدلیہ کو پارلیمنٹ کے تابع کرنے کا قانون

وارسا: پولینڈ کی قدامت پسند حکمران جماعت نے پارلیمنٹ میں ایک بل پیش کیا ہے جس میں قانون سازوں کو ججوں کی تعیناتی کا اہم کردار دیا گیا۔

حزب اختلاف اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے عدالتی نظام میں سیاسی مداخلت میں اضافہ ہو گا۔ مجوزہ قانون قومی جوڈیشل کونسل کی ساخت تبدیل کر دے گا۔ اس وقت کونسل کے ارکان اپنے عہدے پر موجود جج ہیں اور اسے غیر جماعتی تصور کیا جاتا ہے۔

زیر التوا بل قانون سازوں کو کونسل کے 25 میں سے 10 ارکان منتخب کرنے کا اختیار دے گا۔ اور اس طرح نئی عدلیہ میں ججوں کو نامزد کرنے اور ان کا جائزہ لینے اور منتخب کرنے کا اختیار پارلیمنٹ کو حاصل ہو جائے گا۔

پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں جس کے ارکان کی تعداد 460 ہے نے 5 کے مقابلے میں 227 ووٹوں سے اس بل کے حق میں رائے دی۔ حزب مخالف کے زیادہ تر ارکان پارلیمنٹ سے غیر حاضر تھے لیکن لا اینڈ جسٹس پارٹی کے تقریباً تمام ارکان نے اس بل کی حمایت کی۔

پولینڈ کی سینیٹ کے 100 ارکان میں سے 62 کا تعلق حکمران جماعت سے ہے اس لیے اس قانون کی حتمی منظوری مل جائے گی۔ یہ بل صدر کے دستخط کے بعد قانون کی حیثیت اختیار کر لے گا۔

مصنف کے بارے میں