ڈیٹا اسکینڈل، فیس بک پر 5 بلین ڈالر کا جرمانہ عائد

ڈیٹا اسکینڈل، فیس بک پر 5 بلین ڈالر کا جرمانہ عائد
کیپشن: فیس بک نے 2011 کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، فیڈرل ٹریڈ کمیشن۔۔۔۔۔۔۔فوٹو/ بشکریہ امریکی میڈیا

نیو یارک: سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر تاریخ کے سب سے بڑے ڈیٹا اسکینڈل میں 5 بلین ڈالر جرمانہ عائد کر دیا گیا۔امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے فیس بک پر 87 ملین صارفین کے ڈیٹا کو استعمال کرنے سے متعلق تاریخ کے سب سے بڑے جرمانے 5 بلین ڈالرز کی منظوری دے دی۔

امریکی میڈیا کے مطابق فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے مارچ 2018 میں فیس بک کے خلاف تحقیقات شروع کی تھیں جس میں یہ بات سامنے آئی کہ کیمبرج تجزیاتی ڈیٹا نے فیس بک کے صارفین کے ڈیٹا کی رسائی حاصل کی ہے۔

تحقیقات میں بات واضح کی گئی کہ فیس بک نے 2011 کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے جس کے تحت اسے صارفین کا ڈیٹا حاصل کرنے سے پہلے ان کی رضا مندی اور انہیں اس حوالے سے مطلع کرنا ضروری تھا۔

گزشتہ سال فیس بک نے اعتراف کیا کہ انہوں نے صارفین کے ڈیٹا کا استعمال کیا تھا کیا اور کہا کہ یہ صارفین کو مطلع کرے گا۔جرمانے کی رقم پر بہت سے سیاست دان اور لوگوں نے تنقید کی ہے کہ یہ صارفین کے ڈیٹا چوری کرنے کے لحاظ سے بہت کم ہے۔

فیس بک پر عائد کیے گئے جرمانے کی رقم 5 بلین ڈالر ہے یہ فیس بک کے منافع کا ایک چوتھائی حصہ ہے جب کہ اس قیمت میں سے 45 کروڑ ڈالر کی نقد رقم ہے۔