مصالحت کی بجائے شہباز شریف نے جارحانہ انداز اپنانے کا فیصلہ کر لیا

مصالحت کی بجائے شہباز شریف نے جارحانہ انداز اپنانے کا فیصلہ کر لیا
کیپشن: مصالحت کی بجائے شہباز شریف نے جارحانہ انداز اپنانے کا فیصلہ کر لیا
سورس: فائل فوٹو

لاہور: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کی بجائے جارحانہ انداز اپنانے کا فیصلہ کر لیا اور حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لئے حکمت عملی بھی تیار کر لی۔ 

شہباز شریف نے پارٹی کے چاروں صوبائی صدور اور عہدیداروں کو حکومت کے خلاف متحرک ہونے کی ہدایات دے دی ہیں۔ ذرائع ن لیگ کے مطابق شہباز شریف نے منتخب لیگی نمائندوں کو پارلیمنٹ اور دیگر اسمبلیوں میں حکومت کے خلاف جارحانہ انداز اپنانے کی ہدایت کر دی ہے۔ لیگی ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر نے پارٹی کو ہدایات دی ہیں کہ لوڈ شیڈنگ، مہنگائی اور حکومت کی ناکام پالیسیوں کو ہدف تنقید بنائیں۔ حکومت کی جانب سے اپوزیشن رہنماؤں پر احتساب کے نام پر سیاسی انتقام کو بھی ہدف تنقید بنایا جائے۔

ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے اپنی ہدایات میں کہا کہ پارٹی سطح پر عید کے بعد ورکرز کنونشن اور کارنر میٹنگز کا انعقاد کیا جائے۔ لوڈ شیڈنگ، مہنگائی اور دیگر عوامی ایشوز پر حکومت کے خلاف ہونے والے اجتجاج میں بھرپور شرکت کی جائے اور عوامی احتجاج میں بتایا جائے کی کس طرح ن لیگ نے ملک سے اندھیرے دور کیے۔

شہباز شریف نے منتخب لیگی ارکان کو ہفتے میں کم از کم دو دن اپنے حلقوں میں موجود رہنے کی بھی ہدایت دی ہے۔ لیگی ذرائع کے مطابق عید کے بعد مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف چاروں صوبوں کا دورہ بھی کریں گے۔