لڑکا لڑکی تشدد کیس، 14 افراد کی موجودگی میں ڈھائی گھنٹے تک ویڈیو بنائی گئی، پولیس کا انکشاف

لڑکا لڑکی تشدد کیس، 14 افراد کی موجودگی میں ڈھائی گھنٹے تک ویڈیو بنائی گئی، پولیس کا انکشاف
کیپشن: لڑکا لڑکی تشدد کیس، 14 افراد کی موجودگی میں ڈھائی گھنٹے تک ویڈیو بنائی گئی، پولیس کا انکشاف
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: عدالت نے لڑکے اور لڑکی پر تشدد کے الزام میں گرفتار مرکزی ملزم عثمان مرزا اور دیگر کو مزید 4 روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں ای الیون واقعے میں لڑکالڑکی پرتشددکیس کی سماعت ہوئی۔ لڑکے لڑکی پر تشددکیس میں ملزمان کیخلاف بھتہ خوری اور جنسی زیادتی کی دفعات شامل

پولیس نے مرکزی ملزم عثمان مرزا سمیت عطاء الرحمان ،فرحان اور ادارس قیوم بٹ کو 6 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مرکزی ملزم عثمان مرزا سے 2 موبائل اور پسٹل برآمد ہوئے ہیں، عثمان مرزا نے 11 لاکھ 25 ہزار روپے لڑکے لڑکی سے مختلف اوقات میں بطور بھتہ وصول کیے۔

پولیس نے انکشاف کیا کہ جائے وقوعہ پر 14 افراد موجود تھے اور ان میں سے 3 نے ڈھائی گھنٹے کی ویڈیو بنائی جبکہ ملزم سے برآمد پسٹل کی الگ ایف آئی آر تھانہ آئی نائن میں درج کروا دی گئی ہے۔