پاک-افغان کشیدگی ختم کروانے کیلئے چین ثالثی کا خواہش مند

پاک-افغان کشیدگی ختم کروانے کیلئے چین ثالثی کا خواہش مند

کابل: افغان میڈیا کے مطابق افغان صدر اشرف غنی کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ چینی وزیر خارجہ وانگ یی جلد ہی کابل کا دورہ کریں گے اور وہ دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونیوالے تناؤ کو کم کرنے کے حوالے سے افغانستان کے حکام سے ملاقات کریں گے۔ اطلاعات کے مطابق چینی وزیر خارجہ ان ملاقاتوں کے دوران چار فریقی کورآڈینیشن کمیٹی کے ارکان یعنی افغانستان، پاکستان، امریکا اور چین کے درمیان ملاقات کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔

افغان صدر کے بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ پہلی مرتبہ ہو رہا ہے کہ چین افغان امن عمل میں بطور ثالث کردار ادا کرنا چاہتا ہے اور پاکستان کے ساتھ امن ہمارا مطالبہ تھا اور اسے حکومتوں کے درمیان حل ہونا چاہیے۔

واضح رہے کابل دھماکے کے فوری بعد افغان حکام نے اس کی ذمہ داری پاکستان پر عائد کی تھی تاہم اسلام آباد نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا گیا۔ گزشتہ دنوں افغان صدر نے امن کانفرنس سے خطاب میں پاکستان پر الزامات لگائے تھے پاکستان ان کے ملک کے خلاف ’غیر اعلانیہ جنگ‘ مسلط کر رہا ہے۔

پاکستان کو اس بات پر کس طرح قائل کیا جا سکتا ہے کہ ایک مستحکم افغانستان ان کو اور خطے کو مدد فراہم کرے گا۔ تاہم وزیرا عظم نواز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں افغان صدر کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کر دیا اور اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان کے خلاف افغان سر زمین استعمال ہونے کے باوجود پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔

خیال رہے 27 مئی کو 22 روز بعد پاکستان نے باب دوستی کو ماہ رمضان کے احترام اور انسانی بنیادوں پر کھول دیا تھا۔  5 مئی کو بلوچستان کے شہر چمن کے علاقوں کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں افغان فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں دوسیکیورٹی اہلکاروں سمیت 12 افراد جاں جبکہ 40 زخمی ہو گئے تھے۔ حملے کے بعد پاک افغان سرحد پر موجود 'باب دوستی' کو ہر قسم کی آمد ورفت کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔

رواں سال فروری میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی خبردار کیا تھا کہ دہشت گرد ایک بار پھر افغانستان میں منظم ہو رہے ہیں اور وہاں سے پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس سے پہلے رواں سال کے آغاز میں ملک کے مختلف علاقوں میں یکے بعد دیگرے ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کے بعد چمن اور طورخم کے مقام پر پاک-افغان سرحد کو پاک فوج نے سیکیورٹی خدشات کے باعث 16 فروری کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم ایک ماہ بعد وزیراعظم نواز شریف نے جذبہ خیر سگالی کے تحت سرحد کو کھولنے کے احکامات جاری کر دیئے تھے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں