بجٹ میں غریب اور محنت کش طبقات کے لئے کچھ بھی نہیں ،شہباز شریف

بجٹ میں غریب اور محنت کش طبقات کے لئے کچھ بھی نہیں ،شہباز شریف

لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے بجٹ میں بنیادی اور عوامی ریلیف کے شعبہ جات نظرانداز کرنے پرکڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ میں غریب اور محنت کش طبقات کے لئے کچھ بھی نہیں ۔

پی ایس ڈی پی اور ترقی اخراجات کہاں ہیں جن سے روزگارملے اور ملک میں ترقی ہو ؟،آئندہ سال اور بھی سخت اور مشکل ہوگا،پی ایس ڈی پی کی رقم میں اضافہ اورتخلیقی پروگرام درکارتھے تاکہ لوگوں کو روزگار ملتا، غربت میں کمی آتی ،سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں 701 ارب سے مزید کمی کرکے 650 کردیا گیا ۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا بجٹ میں سماجی تحفظ کی رقم 245 سے مزید کم کرکے 230 ارب کردی گئی ہے،کورونا وبا کی صورتحال درپیش ہے جبکہ حکومت نے سماجی تحفظ کی رقم میں کٹوتی کردی ہے ،حکومت 1050 ارب یا 27 فیصد رقم ٹیکس کے ذریعے جمع کرنے کا دعوی کررہی ہے، یہ کیسے ہوگا؟ یہ نہیں بتارہی،قوم کو ابھی سے خبردار کررہا ہوں کہ حکومت منی بجٹ لائے گی ۔

انہوں ے کہاقوم کو خبردار کررہا ہوں کہ حکومت چوردروازے سے مزید ٹیکس لگائے گی ،کورونا کی آمد سے پہہلے ہی گزشتہ برس زرعی پیداوار میں 2.9 فیصد کمی ہوچکی تھی ،6.9 فیصد کپاس کی پیداوار میں کمی کا مطلب ہے کہ ٹیکسٹائل برآمدات میں بھی کمی ہوگی ،لارج سکیل مینوفیکچرنگ میں 7.8فیصد کی بڑی کمی ہوچکی ہے جس کی بحالی کے لئے بجٹ میں کوئی اعلان نہیں کیاگیا،لارج سکیل مینوفیکچرنگ کی بحالی کے لئے ٹیکس اور ڈیوٹیز میں کمی اور رعایت کی ضرورت ہے۔