کرپشن قابل قبول ہے اگر ہمیں بھی حصہ ملے، تھائی شہریوں کی عجیب منطق

 کرپشن قابل قبول ہے اگر ہمیں بھی حصہ ملے، تھائی شہریوں کی عجیب منطق

بنکاک: تھائی لینڈ کے قریب نصف باشندوں نے کہا ہے کہ اگر رشوت کی رقوم میں سے انہیں بھی حصہ ملے تو ان کے لیے سرکاری ملازمین کی کرپشن قابل قبول ہو گی۔

بنکاک سے اتوار بارہ مارچ کو ملنے والی جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق مختلف موضوعات پر رائے عامہ معلوم کرنے والے غیر جانبدار ادارے سپر پول کی طرف سے کرائے گئے کرپشن سے متعلق ایک نئے جائزے کے آج اتوار کو شائع ہونے والے نتائج کے مطابق اس سروے میں 1201 تھائی شہریوں سے ان کی رائے دریافت کی گئی۔

چھ مارچ سے لے کر گیارہ مارچ تک کے چھ روز میں مکمل کیے گئے اس سروے میں قریب 47 فیصد رائے دہندگان نے کہا کہ سرکاری ملازمین کا بدعنوان ہونا بری بات ہے تاہم اگر اس طرح حاصل ہونے والے مالی فوائد میں انہیں بھی حصے دار بنایا جائے، تو وہ اس کرپشن کو برداشت کر لیں گے اور ان کے لیے حکومتی ملازمین کا رشوت خور ہونا قابل قبول ہو گا۔

مصنف کے بارے میں