دبئی پولیس کا سمگلروں کے خلاف مصنوعی ذہانت کے استعمال پر غور

دبئی پولیس کا سمگلروں کے خلاف مصنوعی ذہانت کے استعمال پر غور
کیپشن: خلیج ٹائمز

دبئی:دبئی پولیس اور دبئی کسٹمز نے اپنے پہلے مشترکہ فورم میں متحدہ عر ب امارات میں زمینی ، سمندری اور فضائی راستے سے اسمگلروں کی آمد روکنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے پر غور کیا ہے۔


غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دبئی پولیس کے تحت محکمہ برائے تنظیمات تحفظ سیکیورٹی اور ایمرجنسی کے ڈائریکٹر بریگیڈئیر عبداللہ علی الغیثی نے کہا کہ وہ بندر گاہوں ، ہوائی اڈوں اور زمینی راستوں کے ذریعے غیر قانونی اشیاء کی سمگلنگ کی روک تھام کے لیے مصنوعی ذہانت کے استعمال پر غور کرر ہے ہیں۔ان دونوں محکموں کے حکام کا کہنا تھا کہ وہ منشیات کے سمگلروں کی خفیہ جگہوں کا سراغ لگانے کے لیے اعلیٰ ٹیکنالوجی کے حامل آلات استعمال کررہے ہیں کیونکہ وہ ریچھ نما بچہ کھلونوں اور اپنے جسموں کو منشیات کی سمگلنگ کے لیے استعمال کرتے ہیں۔حتیٰ کہ وہ باداموں کے ذریعے بھی منشیات سمگل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔حکام کے مطابق ان کے استعمال میں آنے والا جدید ترین سیکیورٹی پروگرام الارم کلاک ہے اوریہ متحدہ عرب امارات کے تمام ہوائی اڈوں پر فعال ہے۔اس کے ذریعے سامان میں موجود تمام اشیاء کا فوری طور پر سراغ لگایا جاسکتا ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ ہوائی اڈوں پر جدید ٹیکنالوجی کے حامل سیکنر بھی نصب کر دیے گئے ہیں اوران کے ذریعے انسانی جسم میں بیرونی عناصر کا فوری سراغ لگایا جاسکتا ہے۔محکمہ ائیر پورٹ سیکیورٹی کے ڈائریکٹر مروان سنجا نے فورم میں بتا یا کہ ان کے انسپکٹروں نے ایسے لوگوں کو بھی پکڑا ہے جنھوں نے اپنے سفری بیگز کے پہیوں میں منشیات چھپا رکھی تھیں۔اس کے علاوہ جاسوس کتوں کو چکما دینے کے لیے دوسری اشیاء میں بھی منشیات چھپائی گئی تھیں۔