اسٹیبلشمنٹ نے سیاستدانوں کو کرپشن  کے راستے پر لگایا، جنرل راحیل شریف کے دور میں جرنیلوں کی کرپشن کی مثال نہیں ملتی:سینئر صحافی

 اسٹیبلشمنٹ نے سیاستدانوں کو کرپشن  کے راستے پر لگایا، جنرل راحیل شریف کے دور میں جرنیلوں کی کرپشن کی مثال نہیں ملتی:سینئر صحافی

لاہور: سینئر صحافی و تجزیہ کار  سلیم صافی کے مطابق  سیاستدانوں سے اسٹیبلشمنٹ کی لڑائی کرپشن کی تھی ہی نہیں بلکہ سیاستدانوں کو کرپشن کے راستے پر ضیا الحق جیسے جرنیلوں نے لگایا ۔

سینئر صحافی اپنے کالم میں لکھتے ہیں  جنرل راحیل شریف نے سیاستدانوں کو مار پڑوانے اور بلیک میل کرنے کیلئے یہ فلسفہ گھڑ لیا تھا کہ کرپشن کی وجہ سے ان کی دہشت گردی کی جنگ متاثر ہورہی ہے لیکن بعدازاں وقت نے ثابت کردیا کہ ان کے دور میں جرنیلوں کی کرپشن بھی اپنی مثال آپ تھی ۔ 


سلیم صافی نے مزید لکھا ویسے تو سب فوجی سربراہان کے اپنے اپنے حصے کے سیاسی گناہ اپنی جگہ بہت زیادہ ہیں لیکن جنرل محمد ضیاالحق کا پلڑا بہت بھاری ہے ۔ 


جنرل ضیا کا سب سے بڑا جرم یہ تھا کہ انہوں نے سیاستدانوں کو کرپشن کے راستے پر لگایا اور اس وقت ہم سیاستدانوں کی جس کرپشن کا رونا رو رہے ہیں، اس کا راستہ انہوں نے اسمبلی ممبران کیلئے فنڈز کا اجرا کرکے کھول دیا لیکن یہ کہنا بھی بالکل غلط ہے کہ عمران خان کو میدان میں اتارنے والے جرنیلوں نے کرپشن کی وجہ سے زرداری اور نواز شریف کو آئوٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔ 


کرپشن ہمارے فوجی جرنیلوں کا سیاستدانوں کو دبانے کیلئے ایک ہتھیار ضرور ہے لیکن ان کا مسئلہ نمبرون ہر گز نہیں ۔ کیونکہ اس حمام میں اب ہماری سوسائٹی کے سارے طبقات یکساں عریاں ہیں۔ جنرل راحیل شریف نے سیاستدانوں کو مار پڑوانے اور بلیک میل کرنے کیلئے یہ فلسفہ گھڑ لیا تھا کہ کرپشن کی وجہ سے ان کی دہشت گردی کی جنگ متاثر ہورہی ہے لیکن بعدازاں وقت نے ثابت کردیا کہ ان کے دور میں جرنیلوں کی کرپشن بھی اپنی مثال آپ تھی ۔ 


انھوں نے لکھا زرداری کے ساتھ بھی اصل تنازع ان کی مبینہ کرپشن کا نہیں بلکہ یہ تھا کہ وہ سچ مچ حکمران بننا اور خارجہ پالیسی کو اپنے ہاتھ میں لینا چاہ رہے تھے جبکہ نواز شریف کے ساتھ بھی اصل مسئلہ یہی تھا کہ وہ سچ مچ وزیراعظم بننا چاہتے تھے۔ کہنے کا مطلب ہر گز یہ نہیں کہ پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ(ن) یا دیگر جماعتیں کرپٹ نہیں بلکہ کہنا یہ مقصود ہے کہ سیاستدانوں سے اسٹیبلشمنٹ کی لڑائی کرپشن کی تھی ہی نہیں بلکہ سیاستدانوں کو کرپشن کے راستے پر ضیا الحق جیسے جرنیلوں نے لگایا ۔اگر یہ وجہ ہوتی تو نواز شریف کو ہٹا کر جنرل مشرف قاف لیگ اور ایم کیوایم کی سرپرستی کیوں کرتے؟ 


اگر یہ وجہ تھی تو پیپلز پارٹی، مسلم لیگ(ن) اور دیگر جماعتوں سے کرپٹ ترین لوگوں کو جمع کرکے جرنیلوں نے عمران خان کے ساتھ شامل کیوں کروایا؟۔ ملک کی تمام مافیاز(پراپرٹی مافیا، شوگرمافیا، کراچی کے کارپوریٹ سیکٹر کا مافیا اور لاہور و فیصل آباد کے صنعتی مافیاز کو کیوں ان کے ساتھ ملایا گیا؟ زرداری پر الزام یہ تھا کہ وہ حسین حقانی کے ذریعے امریکہ کے ساتھ مل کر اپنی حکومت کی بقا کیلئے اسٹیبلشمنٹ کے خلاف سازش کررہے ہیں لیکن اگر یہی وجہ تھی تو پھر سنتیا رچی جیسی مشکوک امریکیوں اور امریکہ ، برطانیہ ، کینیڈا اور سپین وغیرہ کی وفاداری کا حلف لینے والے انیل مسرت اور زلفی بخاری جیسے لوگوں کو عمران خان کے گرد کیوں جمع کیا گیا؟