ترکی نے روس سے جدید ترین میزائل ڈیفنس سسٹم حاصل کر لیا

ترکی نے روس سے جدید ترین میزائل ڈیفنس سسٹم حاصل کر لیا

انقرہ : بڑے اسلامی ملک نے جدید ترین ہتھیار حاصل کر لیا،ترکی کے وزیر دفاع نوریتن کینکلی نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے روس سے زمین سے فضا میں مار کرنے والے ایس 400میزائلوں کی خریداری کا معاہدہ کر لیا ہے، تاہم ترکی یورپین کنسوشیم کے ساتھ بھی ایک معاہدے کی کوشش کر رہا ہے جس کے تحت وہ خود اپنا میزائل دفاعی نظام تیار کرنے میں اس کی مدد کرے گا۔


ترکی نیٹو کا رکن ہے اور نیٹو کے کچھ رکن ممالک روس سے S-400 میزائل خریدنے سے متعلق ترکی کے ارادے کو نیٹو کیلئے تشویش ناک قرار دے رہے ہیں۔ اس معاہدے پر اس حوالے سے بھی تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ روسی میزائل نیٹو کے دفاعی نظام سے ہم آہنگ نہیں ہے۔

نیٹو کے ایک سینئر کمانڈر نے خبر رساں ایجنسی رائٹرز کو بتایا ہے کہ نیٹو ترکی پر زور دیتا رہے گا کہ وہ ایسا اسلحہ خریدے جو نیٹو کے دفاعی نظام کے ساتھ ہم آہنگ ہو کر استعمال کیا جا سکے۔ نیٹو کمانڈر نے کہا کہ فی الحال روس سے S-400 میزائلوں کو کوئی کھیپ ترکی نہیں پہنچی ہے۔ترکی کے وزیر دفاع نے تصدیق کرتے ہوئے کہا، معاہدہ طے پا گیا ہے اور میزائل خرید لئے گئے ہیں۔

ترکی کے وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ترکی محض روس سے خریدے گئے S-400 میزائلوں پر اکتفا نہیں کرے گا بلکہ ان کا ملک کنسوشیم سے مذاکرات شروع کر چکا ہے تاکہ ترکی میزئلوں کا دفاعی نظام خود تیار کرنے کیلئے ٹیکنالوجی حاصل کر سکے۔

ترکی کے وزیر دفاع کینکلی نے اس سلسلے میں برسلز میں فرانس اور اٹلی کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے قدم کے طور پر یوروسیم اور ترکی کی کمپنیاں یوروسیم کے تیار کردہ SAMP-T میزائلوں پر مبنی نظام کی تیاری کا جائزہ لیں گی