انڈونیشی والد نے بیٹے کے قاتل کوبھری عدالت میں معاف کردیا

انڈونیشی والد نے بیٹے کے قاتل کوبھری عدالت میں معاف کردیا
انڈونیشی والد نے بیٹے کے قاتل کوبھری عدالت میں معاف کردیا
انڈونیشی والد نے بیٹے کے قاتل کوبھری عدالت میں معاف کردیا
انڈونیشی والد نے بیٹے کے قاتل کوبھری عدالت میں معاف کردیا
انڈونیشی والد نے بیٹے کے قاتل کوبھری عدالت میں معاف کردیا
انڈونیشی والد نے بیٹے کے قاتل کوبھری عدالت میں معاف کردیا

نیویارک : پیزا ڈلیوری کرنے والے مسلم نوجوان کے قاتل کو اسکے انڈونیشی والد نے بھری عدالت میں معاف کردیا اور گلے لگالیا۔

تفصیلات کے مطابق 24سالہ ٹرے ریلفورڈ نے19اپریل 2015ء کو صلاح الدین جتمود کو قتل کردیا تھا جس پر عدالت نے 31سال کی سزا سنائی تھی۔ اس دوران صلاح الدین کے والد بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ سزا سنتے ہی وہ کٹہرے میں آئے اور مجرم کو معاف کردیا اور کہا کہ اسلام میں معافی بھی چیریٹی میں شامل ہے۔ بعد میں وہ مجرم سے گلے ملے جس پر زد بھی جذباتی ہوگئے۔

صلاح الدین کو کنکٹی میں 22سالہ ملزم نے چاقو گھونپ کر ہلاک کیا تھا جب وہ اسے پیزا فراہم کرنے گیا تھا۔ مجرم اور اسکے 2ساتھیو ںکو قتل کے الزام میں بعد میں گرفتارکرلیا گیا مگر گرینڈجیوری نے صرف ریلفورڈ کو ہی مجرم قراردیا۔

صلاح الدین کے والد ڈاکٹر عبدالمنعم کا کہناتھا کہ میرا بیٹا انتہائی شرمیلا اور شریف النفس تھا۔ اس روز وہ آخری مرتبہ پیزا کی ڈلیوری کیلئے گیا تھا۔ انکاکہناتھا کہ میں قتل کیلئے کسی کو الزام نہیں دیتا کیونکہ مجرم کو شیطان نے اس جرم پر اکسایا تھا۔ معافی کے اس عمل پر مجرم کی ماں کا کہناتھا کہ مجھے حیرت ہوئی ہے اور میں آپ کے خوبصورت بیٹے کے نقصان کی مکمل ذمہ داری قبول کرتی ہوں۔