لاہور: نان بائی ایسوسی ایشن کا روٹی کی قیمت میں اضافہ نہ کرنیکا فیصلہ

لاہور: نان بائی ایسوسی ایشن کا روٹی کی قیمت میں اضافہ نہ کرنیکا فیصلہ

لاہور: نان بائی ایسوسی ایشن نے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کے بعد روٹی کی قیمت میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صدر نان بائی ایسوسی ایشن آفتاب گل نے بتایا کہ ہمیں انتظامیہ کی جانب سے 860 روپے میں 20 کلو کا آٹا فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

ضلعی انتظامیہ کیساتھ مذاکرات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر نان بائی ایسوسی ایشن آفتاب گل نے کہا کہ ہم حکومت کے سامنے اپنے مطالبات رکھے ہیں اور انھیں 20 اکتوبر تک کا وقت دیا ہے۔ اگر ہمیں آٹے کی فراہمی وعدے کے مطابق مقررہ نرخوں پر نہ ہوئی تو روٹی مہنگی کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ تاہم فی الحال اس فیصلے کو موخر کر دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ لاہور میں تندور مالکان نے روٹی کی قیمت بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے تھا۔ اس فیصلے کی وجہ زیادہ نرخوں پر آٹے کی فراہمی بتائی گئی تھی۔

خیال رہے کہ لاہور میں صرف ایک ماہ کے عرصے کے دوران آٹے کی قیمت میں تیسری بار اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ چکی آٹے کی قیمت 80 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔ اسی صورتحال کے پیش نظر نانبائی ایسوسی ایشن نے روٹی کی قیمت بڑھانے کا عندیہ دیا تھا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے غریبوں کیلئے دو وقت کی روٹی کھانا بھی مشکل بنا دیا گیا ہے۔ یا درہے کہ کہ آٹا چکی مالکان نے رواں ماہ پہلے آٹا 76 روپے کلو کیا، پھر اس سے بڑھا کر 78 روپے کیا اور اب 80 روپے فی کلو کر دیا ہے۔

ادھر سندھ حکومت نے ابھی تک گندم کا اجرا شروع نہیں کیا۔ تاہم صوبہ پنجاب میں 7 جولائی سے 17 ہزار ٹن یومیہ گندم جاری ہو رہی ہے۔ آئندہ سیزن میں کسان سے مناسب ریٹ پر اس کی گندم کی خریداری کیلئے وفاقی حکومت نے چاروں صوبائی حکومتوں سے جو تجاویز منگوائی تھیں اس پر غورو خوص کے بعد یہ بات حکومت نے طے کی ہے کہ آئندہ مارچ اپریل مئی میں کسان سے گندم 1600 روپے من خریدی جائیگی اور کسی ذخیرہ اندوز کو کسان سے گندم براہ راست لینے کی اجازت نہیں ہو گی البتہ فلور ملز مالکان پنجاب اور سندھ میں کسانوں سے براہ راست گندم سرکاری قیمت خرید پر حاصل کر سکیں گے۔