اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کو پیشی کا آخری موقع دے دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کو پیشی کا آخری موقع دے دیا
کیپشن: نواز شریف کی طلبی کا اشتہار بیک پیج کے ایک چوتھائی حصے پر چھاپہ جائے، اسلام آباد ہائیکورٹ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی طلبی کا اشتہار جاری کر دیا ہے۔ نواز شریف کا اشتہار لاہور اور لندن کے ایڈیشنز میں شائع کیا جائے گا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے 19 اکتوبر کے اخبارات میں نواز شریف کی طلبی کا اشتہار شائع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے سیاہ سیاہی سے بیک پیج کے ایک چوتھائی حصے پر چھاپہ جائے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے جاری اشتہار کے متن میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف اسلام آباد ہائیکورٹ سے مفرور ہیں اور ان کو بذریعہ اشتہار پیشی کا آخری موقع دیا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو بذریعہ اشتہار طلب کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اشتہار شائع ہونے کے 30 روز کے اندر نواز شریف نے عدالت کے سامنے سرنڈر نہ کیا تو انھیں اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔

عدالت نے اشتہار کے اخراجات حکومت کو اٹھانے کی ہدایت کی تھی جسے جمع کرا دیا گیا تھا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے نواز شریف کی اپیلوں پر سماعت کی تھی۔

نیب پراسیکیوٹر جہانزیب بھروانہ نے عدالت سے کہا تھا کہ شہادتیں ریکارڈ ہو گئی ہیں اور نواز شریف نے جان بوجھ کر وارنٹس وصول نہیں کیے اور اگر عدالت مطمئن ہو تو نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا جائے۔

عدالت نے سوال اٹھایا کہ اگر اشتہار جاری کرنے ہیں تو اس صورت میں اخراجات کون اٹھائے گا جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ اشتہارات کے اخراجات ریاست ہی اٹھائے گی۔

پاکستانی ہائی کمیشن لندن کے فرسٹ سیکرٹری دلدار علی ابڑو اور قونصلر اتاشی راؤ عبدالحنان نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ دفتر خارجہ کے ڈائریکٹر یورپ مبشر خان نے عدالت کے سامنے پیش ہو کر بیانات قلمبند کروائے۔

نواز شریف کے وارنٹس کی دفتر خارجہ وصولی اور پاکستان ہائی کمیشن لندن بھیجنے اور ہائی کمیشن سے دفتر خارجہ سے موصول ہونے والی دستاویزات کا ڈائری رجسٹر بطور ثبوت عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔

پاکستان ہائی کمیشن لندن کے فرسٹ سیکرٹری دلدار علی ابڑو نے اپنے بیان میں کہا کہ نواز شریف کے بیٹے کے سیکرٹری وقار احمد نے انھیں کال کی اور کہا کہ وہ نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری وصول کریں گے۔

دلدار علی ابڑو کے مطابق اس کے بعد وقار احمد کے ساتھ اس بات پر اتفاق ہوا کہ وہ 23 ستمبر کو دن گیارہ بجے وارنٹس وصول کریں گے لیکن مقررہ تاریخ کو برطانیہ کے وقت کے مطابق 10 بجکر 20 منٹ پر وقار احمد نے کال کر کے وارنٹس کی وصولی سے معذرت کرلی۔

پاکستان ہائی کمیشن لندن کے قونصلر اتاشی راؤ عبدالحنان نے اپنے بیان میں کہا کہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کے لیے وہ نواز شریف کی رہائش گاہ پر 17 ستمبر کی شام چھ بج کر 35 منٹ پر گئے مگر نواز شریف کے ذاتی ملازم محمد یعقوب نے وارنٹ گرفتاری وصول کرنے سے انکار کردیا۔